سیاست

جمعیت علماء اسلام سرگرم، پی ٹی آئی مخالف صف بندی شروع

 

محمد فہیم

خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے خلاف نئی صف بندی شروع کردی گئی ہے۔ جمعیت علماء اسلام نے صوبے کی چار بڑی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کام شروع کردیا ہے جس میں پی ٹی آئی مخالف اتحاد قائم کیاجائیگا۔ چند روز قبل مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں مولانا فضل الرحمن نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک مسلم لیگ ن اور جمعیت علماء اسلام کے درمیان مزاکرات کے دو دور ہوچکے ہیں جن میں مسلم لیگ ن نے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے 30صوبائی اور9قومی اسمبلی کی نشستوں پر حمایت طلب کی ہے جس میں اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ ترجمان جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا عبدالجلیل جان کے مطابق جمعیت کے دروزاے سیاسی قوتوں کیلئے کھلے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے ساتھ جلد حتمی پوزیشن طے پا جائیگی۔ صوبے کے بندوبستی اضلاع کی 99 صوبائی اسمبلی اور 39 قومی اسمبلی کی نشستوں کیلئے جمیعت کے اپنے امیدواروں کے نام بھی مرکزی تنظیم کو بھیج دیئے ہیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا حتمی فیصلہ مرکزی تنظیم کریگی۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی نے بھی جمعیت علماء اسلام کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کام شروع کردیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی سربراہی میں پارٹی وفد نے مفتی محمود مرکز کا دورہ کیا۔ ان سے جمعیت کے صوبائی امیر سینیٹر عطاءالرحمن سمیت دیگر پارٹی رہنماﺅں نے ملاقات کی۔ ابتدائی ملاقات میں دونوں جماعتوں نے سیاسی اتحاد کے حوالے سے مختلف پہلوﺅں پر گفتگو کی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ایک دوسرے کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

جمعیت علماء اسلام پہلے ہی مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملہ پر حتمی مراحل میں ہے اور اب تین دیگر جماعتوں کے ساتھ بھی جمعیت علماء اسلام سیٹ ایڈجسٹمنٹ کررہی ہے جو واضح کرتا ہے کہ جمعیت علماء اسلام اس صوبے میں پی ٹی آئی مخالف اتحاد کی سربراہی کریگی اور یہ اتحاد سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے شروع ہوگا جو انتخابات کے بعد حکومت سازی میں بھی کلیدی کردار ادا کرسکے گا۔

ایک روز قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی پشاور کے دورہ کے موقع پر پارٹی کی صوبائی قیادت کو تمام جماعتوں سے اتحاد کیلئے گرین سگنل دیدیا تاہم یہ واضح تلقین کردی کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کسی صورت برداشت نہیں کیاجائیگا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button