پرویزخٹک نے نئی سیاسی جماعت بنا لی، ‘ووٹ عمران خان کا ہے’
عثمان دانش
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ‘پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین’ کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سمیت پی ٹی آئی کے 57 ارکان اسمبلی پرویز خٹک کی نئی سیاسی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین میں شامل ہوگئے جبکہ پرویز خٹک نے کئی سابقہ ایم ایز اور ایم پی ایز کو بھی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔
اس سلسلے میں آج پیر کو پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک نے اپنی نئی جماعت بنانے کے لیے پشاور کے ایک نجی شادی ہال میں اجلاس طلب کیا تھا جہاں انہوں نے باقاعدہ طور پر نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر پرویز خٹک نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نئی سیاسی جماعت بننے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا خیبرپختونخوا سے مکمل خاتمہ ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کی اطلاعات سامنے آر ہی تھی اور اس ضمن میں پارٹی کے نام اور پرچم کا بھی انتخاب کیا گیا تھا۔
ادھر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے قیام پر پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کے جانے سے پاکستان تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑتا، ووٹ عمران خان کا ہے۔
ان کے بقول پاکستان تحریک انصاف کو توڑنے کی ہر سازش ناکام ہو گی اور جتنے بھی سروے ہوئے اس میں پی ٹی آئی کی مقبولیت بڑھی ہے جبکہ ورکرز، سپورٹرز اور رہنما عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں۔
بیرسر سیف کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک نئی سیاسی جماعت بنانے سے اپنی سیاست کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف اب بھی خیبر پختونخوا کی سب سے مقبول ترین جماعت ہے اور تحریک انصاف کی تمام تر توجہ اس وقت الیکشن کی تیاری اور پارٹی کی تنظیم سازی پر ہے۔
انہوں کہا کہ ٹکٹ نہ ملنے والے اور پارٹی سے نکالے گئے لوگ اگر دوسری پارٹی میں جائیں گے تو اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ پارٹی چھوڑنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں جبکہ ووٹ بینک عمران خان کا ہے، عوام یہ سب ڈرامہ دیکھ رہے ہیں الیکشن میں پرویز خٹک جیسے لوگوں کی سیاست کا صفایا ہو جائے گا۔