وزیراعظم نے تورغر میں ٹنل سمیت مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ضلع تورغر میں 4 ارب سے زائد روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے پل، سڑک اور ٹنل منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزیراعظم نے جمعرات کے روز خیبرپختونخوا کے پسماندہ ضلع تورغر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب ، مشیران انجینیئر امیر مقام و احد خان چیمہ، مسلم لیگ رہنما کیپٹن (ر) صفدر، سابقہ ایم پی اے سردار یوسف بھی انکے ہمراہ تھے۔
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے منصوبوں سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پولیس اختر حیات گنڈا پور، ڈپٹی کمشنر تورغر ضیاء الرحمن اور دیگر سرکاری و عسکری حکام بھی موجود تھے۔
چیف انجینئر سنٹر سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ محمد طارق نے وزیراعظم کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ 4.72 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے 25کلومیٹر پر محیط انٹر ڈسٹرکٹ روڈ تورغر تا بونیر ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن کو آپس میں ملائے گا اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف ٹرانسپورٹیشن کی سہولت فراہم ہوگی بلکہ سیاحت و تجارت کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے بتایاکہ بونیر کڑاکڑ ٹنل کی تعمیر پر کل 9.58 ارب روپے لاگت آئے گی۔ یہ ٹنل ایک کلومیٹر پر مشتمل ہوگا جسکی تعمیر سے نہ صرف 11 کلومیٹر کا فاصلہ کم ہوگا بلکہ فیول اور وقت کی بچت بھی ہوگی۔ یہی نہیں اس ٹنل کے ذریعے ضلع بونیر کو سوات موٹروے سے منسلک کیا جائے گا۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ تیسرے اور اہم منصوبے کے تحت ریور انڈس پر آر سی سی پل بنایا جائے گا جسکی کل مالیت لاگت 9.96 ارب روپے ہے۔ یہ پل خاص اہمیت کا حامل اسلئے بھی ہے کیونکہ اسکے بننے سے 250 کلومیٹر کا فاصلہ کم ہوسکے گا پل کی لمبائی 876 میٹر ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے اور اس کے معیار میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ وفاقی حکومت ان پراجیکٹس کو مکمل کرنے میں بھرپور معاونت کریگی اور اس ضمن میں فنڈ کو آڑے آنے نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قائد میاں نواز شریف نے انہی منصوبوں کا سوچا تھا جسکا بنیاد رکھ کر ہم نے تاریخ رقم کی۔ ان پراجیکٹس کی تکمیل سے تورغر میں ترقی کی راہیں کھلیں گی۔ گزشتہ حکومت میں ان منصوبوں کو جان بوجھ کر سرد خانے میں رکھا گیا وہ دور کرپشن کا تھا لیکن آج ملک میں ترقی کا دور آگے بڑھ رہا ہے۔ زیر تعمیر پراجیکٹس کو برق رفتاری سے مکمل کیا جائے مرکزی حکومت صوبے کے ساتھ ہر قسم تعاون کرے گی۔
وزیراعظم نے آر سی سی پل کو علاقہ کے لئے گیم چینجر منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پراجیکٹ کو سرفہرست رکھا جائے اور ماہر کنٹریکٹرز کے ذریعے دن رات 24 گھنٹے کام کروایا جائے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آر سی سی پل کو تین کی بجائے ایک سال کے اندر مکمل کریں تاکہ علاقے میں ترقی و خوشحالی کے دور کا آغاز ہوسکے۔