سیاست

پی ٹی آئی کا پرویز خٹک کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ

 

پاکستان تحریک انصاف نے شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی بنیادی رکنیت ختم کرنے اور انہیں پارٹی سے نکالنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

دوسری جانب پرویز خٹک نے پارٹی نوٹس کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کوئی سرکاری ملازم تو نہیں جو شوکاز نوٹس کا جواب دیں گے انہیں شوکاز نوٹس کی کوئی پروا نہیں۔ 9 مئی کا واقعہ چیئر مین کا چند لوگو ں سے مشاورت کا نتیجہ ہے، عمران خان کو ہمیشہ مثبت سیاست اور مثبت سوچ کا درس دیا مگر ان کی سوچ اور ایجنڈا کچھ اور تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو پارٹی چھوڑنے کیلئے ورغلانے پر سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو پارٹی قیادت کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے7 دن میں جواب طلب کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے پرویز خٹک کے حالیہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک کا عمران خان اور پارٹی کے خلاف بیان سراسر لغو، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک پارٹی کے عہدوں سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ان الزامات سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان کو 9 مئی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں جو سراسر جھوٹ ،بے ہودہ اور بے بنیاد ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پرویز خٹک بطور صوبائی صدر پارٹی کے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، انہیں کو پریس کانفرنس کے بعد عمران خان کے فیصلے غلط نظر آنے لگے۔

پی ٹی آئی کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ پرویز خٹک اس قسم کے الزامات کے ذریعے نئی کنگز پارٹی میں اپنے لیے کسی مرکزی عہدے کی راہ ہموار کر رہے ہیں، یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو چکا۔ رپورٹس کے مطابق پرویز خٹک کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا  گیا ہے جس کا باضابطہ اعلامیہ آج جاری ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کے 30 سے زائد سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر وہ جلد ہی اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button