9 مئی واقعات میں ملوث انجنیئرنگ یونیورسٹی مردان کا اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات نوکری سے معطل
خیبرپختوںخوا میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک سرکاری ملازم کو معطل کردیا گیا ہے۔
معطل ہونے والا سرکاری ملازم محمد اسماعیل انجنیئرنگ یونیورسٹی مردان میں اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات تھے۔
انجنیئرنگ یونیورسٹی مردان نے اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات محمد اسماعیل کی معطلی کا اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیہ کے مطابق محمداسماعیل کے خلاف سٹی تھانہ مردان میں مقدمہ درج ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ملزم نے مردان میں جی ٹی روڈ بند کر کے احتجاج کیا تھا اور پاک فوج کے خلاف نعرے بازی اور تقاریر بھی کیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے نفرت انگیز تقاریر سوشل میڈیا پر وائرل کی۔ اعلامیہ کے مطابق محمد اسماعیل کویونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کی منظوری سے معطل کیا گیا ، ملزم محمد اسماعیل گرفتاری کے بعد سینٹرل جیل مردان میں ہیں۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد جہاں ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے کئے گئے وہیں خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
پشاور میں مشتعل افراد کی جانب سے ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کیا گیا جنہوں نے توڑ پھوڑ کے بعد بلڈنگ کو آگ لگادی۔ تقریباً 1200 سے 1300 افراد نے قلعہ بالاحصار پرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق اور 34 زخمی ہوئے۔
خیبرپختونخوا میں 9 مئی اور اس کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کی شناخت کی گئی تو ان میں صوبے کے سرکاری ملازمین بھی ملوث پائے گئے، جس کے بعد نگراں حکومت نے ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔