پشاور میں یوم مزدور ریلیاں، ضلعی انتظامیہ کا دفعہ 144 ہدف تحریک انصاف کی ریلی تو نہیں؟
انور خان
صوبائی دارالخلافہ پشاور میں آج یوم مزدور پر مختلف مقامات پر لیبر یونینز کی جانب سے ریلیاں منعقد ہورہی ہیں جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے شہر میں ہجوم جمع کرنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شہر میں کسی بھی مقام پر پانچ یا پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پاپندی ہے، پابندی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تین دن کیلئے عائد کی گئی ہے۔
آج مزدور یونینز کی جانب سے پہلی ریلی باچا خان چوک سے جناح پارک تک نکالی گئی، ریلی کی شرکاء دفعہ 144 سے لاعلم نظر آئے ، انکے مطابق پابندی سیاسی جلسوں جلوسوں پر ہے، مزدور ی کی ریلی پر کوئی قدغن نہیں۔ ریلی کے شرکاء نے ملک میں مزدروں کی استحصال کی مذمت کی اور روزانہ پر اجرت پر کام کرنے والوں کی فلاح وبہبود کیلئے حکومت سے قوانین بنانے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے بھی آج شہر میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے ، تحریک انصاف کے صوبائی ترجمان شوکت یوسفزئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے امن ریلی روکنے کیلئے دفعہ 144 لگانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ کارکنان چئیر مین عمران خان کی کال پر امن اور مزدوروں سے یکجہتی کیلئے جمع ہونگے حکومت ریلی سے خوفزدہ ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریلیز نکالنے والوں کے خلاف بلاتفریق قانونی کاروائی کی جائیگی۔ پابندی کسی خاص جماعت یا گروہ کیلئے نہیں بلکہ تمام شہریوں کیلئے ہے۔
یوم مزدور کے حوالے سے ریلوے یونین نے بھی پشاور میں ریلی نکالی، تاہم تنظیم تاجران نے دفعہ 144 لگنے کے بعد ریلی منسوح کردی۔ سیکرٹری اطلاعات تنظیم تاجران خیبر پختونخوا شہزاد احمد کے مطابق مزدوروں سے یکجہتی کیلئے ریلی 2 مئی کو نمک منڈی سے نکالی جائیں گی۔