طورخم حادثہ: شدید عوامی ردعمل، گورنر خیبر پختونخوا طورخم دورہ مختصر کرکے واپس لوٹ گئے
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی شدید عوامی ردعمل کے باعث طورخم بارڈر کا دورہ مختصر کرکے واپس لوٹ گئے۔
گورنر خیبر پختونخوا نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کے ہمراہ گزشتہ روز طورخم بارڈر پر پیش آنے والے جائے حادثے کے معائنے کے لئے گئے تھے تاہم وہاں پہنچتے ہی مقامی لوگوں نے گھیرے میں لیکر حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
ہلڑ بازی کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر موجود افراد نے گورنر سے شکایت کی کہ دو دن گزرنے کے باوجود ملبے میں پھنسے لاشوں کو نکالنے کے تاحال آپریشن ممکمل نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو ملبے ہٹانے اور پھنسے افراد کو نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا کی گاڑی کا گھیراو کرکے پھنسے ہوئے افراد کے لواحقین نے آپریشن میں تیزی لانے و آپریشن کے لئے بھاری مشینری لانے کا مطالبہ کیا جس کے بعد ضلعی پولیس نے گورنر کی گاڑی کو اپنے حفاظتی محاصرے میں لیکر وہاں سے نکال دیا گیا۔
دوسری جانب گورنر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ریسکیو 1122 ودیگر متعلقہ امدادی اداروں کو جاری آپریشن کو تیز کرنے کی ہدایات کی۔
گورنر نے ہدایت کی کہ یہاں کی متاثرہ آبادی کیساتھ بھرپور تعاون کیا جائے اور متاثرہ افراد کے لواحقین کو مکمل طور پر مطمئن کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات پاک افغان سرحد طورخم پر پہاڑی تودہ گرنے کے باعث متعدد مالبردار کنٹینر ملبے تلے دب گئے جبکہ کئی کنٹینر میں اگ بھی بھڑک اٹھی تھی۔
اس حوالے سے ریسکیو 1122 نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں اب تک 3 افراد کی جسد خاکی کو نکال لیا گیا ہے جبکہ ملبے میں مزید 3 جسد خاکی کی نشاہدہی ہوچکی ہے جنہیں فوری طور پر نکالنے کا کام جاری ہے۔
ریسکیو کے مطابق اب تک 12 افراد کو زخمی حالت میں نکال کر علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ امدادی کارائیوں میں 14 کنٹینرز کو بھی نکالا کیا ہے۔
ان کے بقول ملبے سے پھنسے کنٹینرز کو نکالنے کے لیے مختلف بھاری مشینری استعمال کی جارہی ہے جبکہ ابتدائی طور پر سرچ آپریشن میں ریسکیو 1122 کی 12 ایمبولینسز، 4 فائر ویکلز، 3 ریکوری ویکلز اور 3 ہیوی ایکسیویٹر نے حصہ لیا تھا تاہم اب وہاں مزید مشینری بھی پہنچا دی گئی ہے۔