صوبائی ملازمین کو عید پر پیشگی تنخواہ ملے گی یا نہیں؟ محکمہ خزانہ کا خط سامنے آ گیا
خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نےسرکاری ملازمین کو عید پر پیشگی تنخواہیں دینے سے معذرت کرلی ہے۔ صوبائی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومتی اکاونٹ میں اتنی رقم نہیں ہے جس سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ہو سکیں۔
سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انہیں عیدالفطر سے پہلے 15 اپریل تک تنخواہوں کی ادائیگی کی جائیں تا کہ بروقت اپنی تیاریاں کر سکیں۔ تاہم محکمہ خزانہ نے اس بابت معذرت کر لی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ تنخواہوں اور پنشن کی پیشگی ادائیگی کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
محکمہ خزانہ نے مالی مشکلات سے متعلق چیف سیکرٹری کو تفصیلی نوٹ بھجوادیا ہے جس میں تمام تر اخراجات اور محصولات کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ نوٹ کے مطابق صوبے کے اکاؤنٹ ون میں 13 ارب روپے موجود ہیں جبکہ تنخواہوں کے کل اخراجات 45 ارب روپے ہیں۔ محکمہ خزانہ کے مطابق صوبائی حکومت کو گزشتہ ایک سال سے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ اپریل میں وفاقی حکومت سے 20 سے 25 ارب روپے ملنےکا امکان ہے لہذا تنخواہ اگلے مہینے کے پہلے ورکنگ ڈیز میں تقسیم کرنے کی اجازت دی جائے۔
تفصیلی نوٹ میں صوبے میں دیگر ضروری کاموں اور منصوبوں کے لئے کی جانے والی ادائیگیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کے مطابق محکمے نے آٹے کی مد میں 20 ارب، ضروری خدمات کیلئے اسپتالوں کو بھی 3 ارب روپے سے زائد دینے ہیں۔ اس کے علاوہ صحت کارڈ کیلئے 4 ارب، لا اینڈ آرڈر کیلئے ایک ارب روپے اور مفت نصابی کتب کیلئے ایک ارب 30 کروڑ روپےکی ادائیگی کرنی ہے۔