سیاست

خیبر پختونخوا میں سینکڑوں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ, ان پر اعتراضات کس حد تک درست ہیں؟

انور زیب

خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے دور میں بھرتی ہونے والے 1109 سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مراعات بند کرنے اور تنخواہیں روکنے کیلئے محکمہ اطلاعات نے محکمہ خزانہ کو خط لکھ دیا ہے۔

تحریک انصاف کے دور حکومت میں بھرتی ہونے والے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ماہانہ 25 ہزار روپے تنخواہ دی جاتی تھی۔ محکمہ اطلاعات کے اس پراجیکٹ کے تحت ان انفلوئنسرز کے وٹس اپ گروپ بنائے گئے تھے اور وہاں پر شئیر ہونے والے مواد کو یہ لوگ اپنے اپنے اکاونٹس سے شئیر کرتے تھے۔

نگران وزیر اطلاعات کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا منصوبہ اپنی افادیت اور مطابقت کھو چکا ہے۔  چونکہ الیکشن کمیشن نے صوبے میں نئے پراجیکٹس اور بھرتیوں پر پابندی لگائی ہے اس لئے اس منصوبے کی تمام سرگرمیاں بھی بند ہیں اور ان انفلوئنسرز کی تنخواہیں، انٹرنیز کے وظیفہ سمیت تمام اخراجات سرکاری خزانے کے وسائل کا ضیاع ہے۔

نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کاکا خیل کا خط میں موقف تھا کہ  یہ انفلوئنسرز ایک مخصوص ایجنڈے پر کام کر رہے تھے اور نگران حکومت کو ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے لہذا ان کی تنخواہیں فوری روک دی جائیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے اس پراجیکٹ کو ابتدا سے ہی شدید تنقید کا سامان تھا۔ اپوزیشن کا الزام تھا کہ صوبائی حکومت نے عوام کے ٹیکس سے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کیلئے نوجوانوں کو بھرتی کیا ہے اور یہ خزانے پر بوجھ بھی ہیں۔

لیکن پی ٹی آئی اراکین اور یہ انفلوئنسرز ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ پشاور سے تعلق رکھنے والا سوشل میڈیا انفلوئنسر جمیل کہتے ہیں کہ جب تحریک انصاف کی حکومت تھی تب حکومتی اقدامات، مںصوبوں اور پالیسی کے حوالے سے تیار مواد آتے تھے اور وہ اسکو آگے شئیر کرتے تھے۔ "مجھے ابھی تک کسی ایسا سوشل میڈیا پوسٹ شئیر کرنے پر مجبور نہیں کیا گیا جو اپوزیشن کے خلاف ہو”۔

جمیل کے مطابق جب سے نگران حکومت آئی ہے تب سے اسی فلیٹ فارم سے یہ انفلوئنسرز نگران وزیر اعلی اور وزراء کے کاموں کی تشہیر کررہے ہیں۔

گزشتہ روز نگران وزیر اطلاعات فیروز جمال نے ایک پریس کانفرنس میں اس منصوبے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت نے لوگوں کو گالیاں دینے کیلئے انفلوئینسرز بھرتی کئے ہیں۔ "سینکڑوں لوگ اس مقصد کیلئے بھرتی گئے ہیں جو مخالفین اور تنقید کرنے والو کو خاموش کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں”۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے سوشل میڈیا ہیڈ اکرام کھٹانہ نے ٹی این این کو بتایا کہ یہ مںصوبہ صوبائی حکومت کے کاموں کی تشہیر کیلئے اور نوجوانوں کو سپورٹ کرنے کیلئے شروع کیا گیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ نچلی سطح پر عوام کو حکومتی اقدامات سے لوگوں کو اگاہ کرنا ہے۔ اکرام کھٹانہ کے مطابق یہ سارے نوجوان میرٹ پر محکمہ اطلاعات کی نگرانی میں بھرتی کئے گئے تھے، اور نگران حکومت کے پاس اس منصوبے کو ختم کرنے کی کوئی اختیار نہیں۔

اکرام کھٹانہ کے مطابق آج بھی اگر کوئی نقاد ان انفلوئنسرز کے سوشل میڈیا اکاونٹس چیک کریں تو ان پر نگران حکومت کے فیصلوں، اقدامات اور کاموں کی تشہیر ہورہی ہے۔ یہ بات سراسر غلط کہ یہ تحریک انصاف کیلئے پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button