سیاست

یو ایس ایڈ کی جانب سے سیلاب متاثرہ آبادیوں کی بحالی سے متعلق کانفرنس کا انعقاد

پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے زیرِ اہتمام 21 مارچ کو یہاں منعقدہ ایک کانفرنس میں پاکستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ آبادیوں کی بحالی کے عمل میں پاکستانی نژاد امریکی شہریوں اور نجی شعبہ کی گرانقدر خدمات کو اُجاگر کیا۔

واضح رہے کہ امریکی حکومت نے اب تک سیلاب سے بحالی، دوبارہ آباد کاری اور تحفظ خوراک کے لیے بِیس کروڑ ڈالر کی رقم کا وعدہ کیا ہے جبکہ امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن نے اس عمل کے لیے چار کروڑ بیِس لاکھ ڈالر امداد دی ہے۔

کانفرنس سے اپنے خطاب میں امریکی سفیر نے پاکستان اور امریکہ کے مابین دیرپا شراکت کا ذکر کیا کہ کس طرح اس شراکت داری نے پاکستان کی معاشی ترقی کو بڑھاوا دیا اور معاشرتی اور انسانی ہمدردی کے مسائل کو اُجاگر کیا ہے۔

انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان "سبز اتحاد” (گرین الائنس) کے لائحہ عمل  کے ذریعہ موسمیاتی تغیرات سے نبرد آزما ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستانی نژاد امریکی شہریوں اور پاکستان میں نجی شعبہ کے تجارتی اداروں کی مدد کے لیے امریکی عزم کا اظہار کیا تاکہ موسمیاتی بحالی، توانائی میں تبدیلی، اقتصادی نمو اور ترقی کے مقاصد پورے کیے جا سکیں۔

کانفرنس نے 20 دسمبر 2022 اور 25 جنوری 2023 کو منعقدہ اپنے دو اجلاسوں کے دوران قائم تحرک کو جاری رکھتے ہوئے یو ایس ایڈ کے تحت ساڑھے سات کروڑ ڈالر پر مشتمل مفاہمت کی چھ یادداشتوں پر دستخط کیے۔ کانفرنس میں ہونے والی گفت و شنید کے نتیجے میں سیلاب سے متاثرہ آبادی کی بحالی کے لیے اضافی امداد اور سرمایہ کاری کے حصول میں بھی مدد ملی۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن، ممتاز مقامی کاروباری رہنماؤں، امریکی تاجر نمائندوں اور پاکستانی حکام سمیت تقریباً دو سو افراد نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔ شرکاء نے ٹیکنالوجی کے شعبہ میں درپیش مشکلات و مواقع اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ  پاکستان میں ٹیکنالوجی،  انسانی امداد اور سماجی و تجارتی شعبہ کے مسائل کا حل تلاش کرنے اور پاکستان کے ترقی کے اہداف کو فروغ دینے کے لیے امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کے  ساتھ شراکت داری  کے اپنے ٹھوس عزم پر کار بند ہے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button