رویت ہلال کمیٹی کا 11 کھانوں سے تواضع کی تیاریاں، نگران حکومت تنقید کی زد میں
آفتاب مہمند
خیبر پختونخوا کی نگران صوبائی حکومت کے زیر انتظام صوبائی محکموں کا کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی لانے جیسے اقدامات میں کھلم کھلا تضاد سامنے آگیا۔
اس سلسلے میں محکمہ اوقاف مذہبی و اقلیتی امور کی جانب سے رمضان المبارک کا چاند دیکھنے والی رویت ہلال کمیٹی کی اجلاس کے لئے پرتکلف کھانوں کے اہتمام کے لئے ٹینڈر جاری ہوا ہے جس کی تفصیلات شوسل میڈیا اور عوامی حلقوں کی سطح پر آنے کے بعد صوبائی حکومت نے مذکورہ ٹینڈر کو منسوخ کر دیا۔
ٹینڈر کے لئے دیئے گئے تفصیلات کے مطابق 22 مارچ کو ہونے والی رویت ہلال کمیٹی اجلاس کے دوران 100 وی آئی پیز جبکہ 100 جنرل پبلک کے لئے کھانے کا کوٹیشن طلب کیا گیا ہے۔
ٹینڈر کے مینو میں وی آئی پیز کے لئے کھانے میں چاول کے ساتھ دم پوخ، بیف چاول، مکس سبزی، رشئین سلاد، حلوہ اور کولڈ ڈرنکس جبکہ عام مہمانوں کے لئے بیف چاول، چکن کڑائی، مکس سبزی، نان اور کولڈ ڈرنکس شامل ہیں۔
علاوہ ازیں اجلاس کے دوران پر تکلف چائے کا بھی اہتمام ہوگا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کے نگران وزیر اطلاعات میاں فیزو جمال کاکاخیل نے ٹی این این کو بتایا کہ محکمہ اوقاف کی مذکورہ ٹینڈر پر نوٹس لیتے ہوئے ٹیندر کو منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ سیکرٹری محکمہ اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور سے 12 گھنٹے کے اندر اندر جامع رپورٹ طلب کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کوئی بھی غفلت برتنے کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
میاں فیروز جمال کاکاخیل کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی نگران حکومت کفایت شعاری جیسے اقدامات پر 100فیصد یقین رکھتی ہے، ماضی میں بھی اگر کفایت شعاری کے حوالے سے موجودہ نگران صوبائی حکومت جیسے اقدامات لئے جاتے تھے تو یقینا بہت سارا پیسہ بچا کر عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکتا تھا۔
ان کے بقول موجودہ نگران حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ کفایت شعاری سے کام لیکر ملکی پیسہ بچا کر عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاسکے تاکہ عوام کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری ہوا ہے جس کے مطابق صوبائی فنڈز زیادہ تر کورونا وائرس اور گزشتہ سال سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی و آباد کاری پر خرچ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے صوبہ شدید مالی بحران کا شکار ہے لہذا تمام محکمے اندرونی مالی معاملات کو درست کریں اور فضول خرچیوں سے گریز کیا جائیں۔
اعلامیہ کے مطابق گاڑیوں کے لئے درکار پیٹرول اور ڈیزل کی مد میں مزید 30 فیصد سے زائد کمی کی جائے گی اور صوبائی حکومت کی کفالت شعاری کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام محکمے کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں اور سرکاری فنڈز کے استعمال میں احتیاط برتی جائے۔
اس طرح محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ایک اور اعلامیہ کے مطابق صوبائی حکومت نے سرکاری دفاتر میں منرل واٹر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے تمام سرکاری دفاتر کو خط جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ دفاتر اور میٹنگز کے لئے کوئی ڈیمانڈ منظور نہیں ہوگی جبکہ فیصلہ مالی بحران کے باعث کفایت شعاری اقدامات کے تحت کیا گیا ہے۔