پاک افغان طورخم بارڈر بند، وجہ کیا ہے؟
پاکستان میں افغان مریضوں کے ساتھ تیمارداروں کو اجازت نہ دینے پر افغان طالبان نے احتجاجی طور پر طورخم گیٹ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند کردیا۔
ذرائع کے مطابق بارڈر بندش کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہر قسم کی ٹریفک اور پیدل افراد کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے جبکہ دونوں اطراف میں مالبردار و خالی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اعلٰی حکام کی طرف سے ہدایات دی گئی تھیں کہ افغانستان سے آنے والے مریضوں کیساتھ آنے والے تیماردار(اٹینڈینٹ) کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی جس پر افغانستان کے بارڈر حکام نے بغیر اٹینڈنٹ مریضوں کو پاکستان نہ چھوڑنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اکیلے مریضوں کو پاکستان داخل ہونے سے روک دیا اور بعدازاں پاکستان کے بارڈر سیکورٹی حکام سے تیمارداروں(اٹینڈنٹ) کیساتھ افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کی التجا کی تاہم پاکستان کے بارڈر سیکورٹی حکام نے حامی نہیں بھری جس پر افغان طالبان نے طورخم گیٹ کو گزشتہ رات قریباََ 8 بجے ہر قسم کی آمدورفت کیلئے سیل کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بارڈر بندش کی وجہ سے گیٹ کے دونوں اطراف پیدل مسافروں کی بھی کثیر تعداد جمع ہوگئی اور اس صورتحال کے باعث ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ وہ طورخم گیٹ کھل جانے کے انتظار میں بارڈر کے اطراف میں ہی قیام پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے طورخم میں کچھ وجوہات کی بنا مالبرار گاڑیوں کو پہلے ہی کم تعداد میں داخلے کی اجازت ہے جس کی وجہ سے طورخم تا علی مسجد مالبردار گاڑیاں سڑک کے کنارے کھڑی ہیں تاہم اب گیٹ کی بندش کے باعث ٹرانسپورٹروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔