سیاست

ضلع خیبر: مجوزہ ایک قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی تفصیل

شاہ نواز آفریدی

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ضلع خیبر میں مجوزہ ایک قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی تفصیل اور دیگر قبائلی اضلاع میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی موجودہ مجوزہ اور گزشتہ تفصیلات کچھ یوں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مجوزہ حلقہ پی کے 67 میں باڑہ تحصیل کے چارج نمبر ون سے سرکل نمبر 2 اور 3 کے مجموعی طور پر 98291 ووٹ جمرود کے ساتھ شامل کئے گئے ہیں جبکہ تحصیل جمرود سے 104883 ووٹ شامل کر کے مجموعی طور پر 203174 ووٹوں پر مشتمل حلقہ بنایا گیا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے گزشتہ انتخابات 2019 میں اس حلقے میں باڑہ کے قبیلہ ملند دین خیل اور کمر خیل کی آبادی یعنی چارج نمبر ون سے سرکل نمبر 3 اور 13 لے کر پی کے 106 بنائی گیا تھا، اس دفعہ چارج نمبر ون کے سرکل نمبر 2 اور 3 کو ملا کر پی کے 67 صوبائی حلقہ بنایا گیا ہے اور اب باڑہ تحصیل کے ووٹوں میں سب سے زیادہ قبیلہ ملک دین خیل 39 بلاک کوڈز پر مشتمل 33124 ووٹ شامل کئے گئے ہیں جبکہ قبیلہ کمر خیل کے 33 بلاک کوڈز پر مشتمل 24510 ووٹ شامل کئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سپاہ کے 45 بلاک کوڈز پر مشتمل 20135 ووٹ، برقمبر خیل کے 17 بلاکس پر مشتمل 10763 ووٹ اور قبیلہ آکاخیل کے 13 بلاکس پر مشتمل 9759 ووٹوں کو جمرود کے انتظامی علاقے کے ساتھ ملا کر حلقہ پی کے 67 تشکیل دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق تحصیل باڑہ کے مذکورہ بالا 5 قبیلوں کے مجموعی 147 شماریاتی بلاک کوڈ میں 100 سے زائد انتخابی علاقے جمرود کے ساتھ شامل کئے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں چیدہ چیدہ علاقے خونہ زیارت، باز گڑہ، تودہ چینہ، آلہ ڈھنڈ، ناوے کمر، فورٹ سلوپ، فرش کلے، کروال، اور ڈھنڈ، کوہی، نالہ خوڑ، یوسف تالاب، ڈورا، گنداو، سپین قبر نمبر 1، نمبر 2، سرکئی کمر، پکہ تڑہ، حاجی سہیل کلے، سپین قبر (آکاخیل)، شین درنگ اور جھاز گراؤنڈ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کے انتظامی علاقے کے چارج نمبر 3 اور نمبر 5 کے کل 6 سرکلز میں 58 بلاکس اور 227557 آبادی پر مشتمل حلقہ پی کے 67 میں جمرود سے کل 104883ووٹ شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق تحصیل جمرود اور باڑہ کے علاقوں پر مشتمل حلقہ پی کے 67 خیبر II میں مجموعی طور پر 203174 ووٹ شامل کر کے مشترکہ حلقہ بنایا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق اسی طرح مجوزہ حلقہ پی کے 68 خیبر III کو تحصیل باڑہ کے چارج نمبر ون سے 11 عدد سرکلز میں 307 شماریاتی بلاک کوڈز میں دو تین سو تک انتخابی علاقوں کو شامل کر کے تحصیل باڑہ اور تیراہ کے علاقوں پر مشتمل صوبائی حلقہ پی کے 68 تشکیل دیا گیا ہے جس میں مجموعی طور پر 202141 ووٹ شامل کئے گئے ہیں۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 66 خیبر ون تحصیل لنڈی کوتل کا حلقہ ہے، اس میں لنڈی کوتل کے ساتھ ساتھ جمرود کے سب تحصیل ملاگوری کے چارج نمبر چار میں 2 عدد سرکل پر مشتمل 22 شماریاتی بلاک کوڈز میں مجموعی طور پر 40188 آبادی میں 21448 ووٹ کو شامل کئے گئے ہیں جبکہ تحصیل لنڈی کوتل کی آبادی کے دو عدد چارج جن میں نمبر 2 اور 4 میں چار عدد سرکل شامل کر کے 273052 آبادی میں 169795 ووٹ شامل کر دیئے گئے ہیں۔ اس طرح تحصیل لنڈی کوتل اور ملاگوری کو ملا کر 191243 ووٹوں سے صوبائی حلقہ پی کے 66 خیبر ون تشکیل دیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مجوزہ قومی اسمبلی ضلع خیبر کا پہلے دو حلقوں کو ختم کر کے این اے 27 کے نام سے ایک حلقہ بنا دیا گیا جس میں کل 6 چارج پر 25 سرکل اور 670 شماریاتی بلاک کوڈز میں 984246 آبادی اور 596558 ووٹرز شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کے نئے مجوزہ حلقوں کے مطابق قبائلی اضلاع سے قومی اسمبلی کی 12 نشستوں کو کم کر کے 6 کر دیئے گئے ہیں جن میں ضلع اورکزئی کا اور فرنٹیئر ریجنز کا حلقہ ختم کر کے اس کی نشستیں ختم کر دی گئیں۔

اعداد و شمار کے مطابق سابقہ قومی اسمبلی کے حلقوں میں ضلع باجوڑ کے دو، مہمند ایک، خیبر دو، کرم دو، ضلع اورکزئی ایک، نارتھ وزیرستان ایک، ساؤتھ وزیرستان ضلع کے دو اور ایک نشست فرنٹیئر ریجنز کی ختم کر دی گئی جس میں اب ضلع باجوڑ، مہمند، خیبر، کرم، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع کے لئے ایک ایک نشست کی تجویز ہے جبکہ ضلع اورکزئی اور فرنٹیئر ریجنز کی نشستوں کو حذف کر کے قبائلی اضلاع میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں بنانے کی تجویز ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق جون کے آخر تک ان حلقوں کی بناوٹ وغیرہ میں درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں کوئی کمی بیشی نہیں کی البتہ ان کے اندر ووٹرز اور علاقوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ضلع خیبر میں باڑہ سیاسی اتحاد میں شامل تمام سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیموں نے پہلے ہی ان حلقہ بندیوں کو مسترد کیا ہے جبکہ گزشتہ روز ضلع خیبر کے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سمیت پارٹی کے منتظمین نے بھی یہ حلقہ بندیاں مسترد کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق دوسری جانب فاٹا انضمام مخالف گروہ قبائلی اضلاع کی قومی اسمبلی کی نشستوں سمیت سینٹ سے 8 سیٹوں کے حذف کرنے کے خلاف اور مکمل طور پر فاٹا انضمام کے خلاف بھی میدان میں ہیں جن میں خیبر سیاسی اتحاد اور فاٹا قومی جرگہ صف اول میں ہیں جنہوں نے پہلے ہی فاٹا انضمام کے خلاف عدالت عظمیٰ اسلام آباد میں کیس دائر کیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button