چھ ماہ کی بچی ماں باپ کے بغیر افغانستان سے پشاور کے ہسپتال کیسے پہنچ گئی؟
سلمان یوسفزے
پاک افغان بارڈر طورخم کے راستے ایک افغان مسافر نے چھ ماہ کی بچی کو بغیر والدین علاج کے لیے پشاور کے خیبر ٹیچنگ (کے ٹی ایچ) پہنچا دیا۔
اس حوالے میں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بچی کو گود میں لیے عوام سے بچی کے علاج کے سلسلے میں مالی امداد کی اپیل کر رہا ہے۔ ویڈیو میں موجود شخص خود کو افغان شہری سے منسوب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ چھ سالہ بچی رقیہ جگر کے عارضہ میں مبتلا ہے جسے والدین نے علاج کے لیے پاکستان بھیجا ہے۔
ان کے بقول بچی کے والدین پاکستانی ویزہ نہ ہونے کی وجہ سے بچی ان کے گود میں تھما دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس علاج کے لیے پشاور اپنے ساتھ لے جائے۔
مسافر کے مطابق رقیہ نامی بچی کے والدین نے کہا ہے کہ اگر بچی کا علاج ہو جائے تو اسے اپنے ساتھ افغانستان واپس لیے جائے اور اگر خدانخواستہ بچی کو علاج کی سہولیات میسر نہ کی گئی اور وہ مر گئی تو اسے وہی پر دفن کیا جائے۔
مسافر کا مزید کہنا ہے کہ وہ خود محنت مزدوری کرنے پاکستان آیا ہے اور وہ اتنی استطاعت نہیں رکھتا کہ بچی کا علاج کر لے اس لیے عوام سے اپیل ہے کہ بچی کو بروقت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مالی امداد کریں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص بچی کے والد ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہتا ہے کہ انہوں نے ویزہ نہ ہونے کی وجہ سے بچی کو ایک مسافر کے حوالے کیا ہے تاکہ وہ بچی کو پاکستان لے جا کر اس کا علاج کریں۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ضلع خیبر سے اے این پی کے سابق امیدوار تحصیل چیئرمین یاد اللہ شینواری بچی کی عیادت کرنے ہسپتال پہنچ گئے اور مسافر شخص کو بچی کے علاج کے لیے پیسے دے دیئے۔
خیال رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور آئی ایس پی آر کی جانب سے بچی بارے تفصیلات کیلئے ٹی این این کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے۔