سیاست

چارسدہ: مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج، مخالف سیاسی پارٹیوں کی سخت مذمت

 

رفاقت اللہ رزڑوال

پاکستان تحریک انصاف حکومت کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے والے شہری کے خلاف ضلع چارسدہ میں مقدمہ درج ہوا جس پر سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے حق کیلئے آواز اُٹھانے والے شہریوں کے خلاف مقدمات کا اندراج آزادی اظہار پر حملہ ہے۔

گزشتہ بدھ کو تھانہ سٹی چارسدہ پولیس نے علاقہ اُتمانزئی سے تعلق رکھنے والے رضامحمد نامی شخص کے خلاف اُس وقت 25 ٹیلی گراف ایکٹ (لوڈ اسپیکر کا غلط استعمال) کے تحت مقدمہ درج کیا جب انہوں نے گاڑی پر لوڈسپیکر کے ذریعے موجودہ حکومت کی جانب سے مہنگائی کے خلاف چوراہوں پر تقریریں کی۔

یہ واقعہ ایسے حال میں پیش آیا ہے جب حکومت کی ناقدین اور صحافیوں کو اداروں کی جانب سے بھی مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ضلع چارسدہ میں رضامحمد نے میڈیا کو بتایا کہ جب حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی تو انہوں نے اس عمل کے خلاف اپنی گاڑی پر لوڈسپیکر باندھ کر حکومت کے خلاف احتجاج کیلئے مہم شروع کر دی جس پر کلاڈھیر کے مقام پر انہیں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

رضامحمد کے مطابق "میں ایک پرامن احتجاج کر رہا تھا۔ لوگوں کو بتایا کہ پٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، ایک پولیس اے ایس نے کہا کہ مہنگائی کی باتیں مت کرو، لیکن میں نے انکی بات نہیں مانی جس کے بعد مجھ پر مقدمہ درج کیا گیا”۔

شہری کے خلاف مقدمے کے اندراج پر مذہبی اور قام پرست سیاسی جماعتوں نے ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام کی  مذمت کی ہے اور ایف آئی آر کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

مذہبی پارٹی جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمد ہارون خان نے جعمرات کو مہنگائی کے خلاف مظاہرے کے دوران کہا کہ موجودہ حکومت میں تنقیدی نظر رکھنے والے صحافیوں اور شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندراج آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔
ہارون خان نے کہا ” چارسدہ پولیس تحریک انصاف کی غیرآئینی پالیسیوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے، چارسدہ کے عوام مہنگائی کے خلاف آواز اُٹھاتے رہیں گے، میں اس ایس ایچ او سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایف آئی آر واپس لیا جائے”۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ ساڑھے تین سال میں عوام کی فلاح کیلئے ایسے کونسے اقدام اُٹھائے ہیں جس سے عوام کی بھلائی ہوئی ہو؟ ان کا کہنا ہے کہ اب حالات یہاں تک پہنچ گئے کہ حکومت پالیسیوں سے تنگ عوام کو تنقید پر گرفتار کیا جاتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ عرصہ تک ٹہرنے والی نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 15 جنوری کی رات ایک نجی ٹی وی پر ٹاک شو کے دوران صحافی محسن بیگ سے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی وزارت کی پہلی پوزیشن لینے پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی سابقہ بیوی کی کتاب کا حوالہ دے کر کہا ‘پتہ نہیں ریحام کی کتاب میں لکھا ہوا ہے،پتہ نہیں کہ وہ کس لئے مطمئن ہونگے ان سے’ جس پر مراد سعید نے ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرے انہیں گرفتار کروایا۔

قوم پرست سیاسی جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے مہنگائی سے تنگ شہری پر مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری معاشروں میں احتجاج کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن پاکستان میں یہی حق شہریوں سے چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی ترجمان فضل امین پختون یار نے ٹی این این کو بتایا کہ موجودہ وزیراعظم نے خود 126 دن تک حکومت وقت کے خلاف دھرنا دیا تھا اور ‘ہر وہ غیراخلاقی اور غیرقانونی بیانات دئے جسے وہ اپنا حق سمجھتے تھے’۔
انہوں نے کہا کہ "اگر ایک عام شہری کے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے تو پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی اکابرین کے خلاف کیوں نہیں، وزیراعظم کے اردگرد چینی مافیا، ادویات مافیا، پیٹرول مافیا بیٹھے ہیں ان کو کیوں نہیں پکڑا جاتا”۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اگر ضرورت پڑی تو مقدمے میں پھنسائے ہوئے شہری کے ساتھ وکیل اور ہر قسم کی قانونی تعاؤن بھی کرینگے۔

مذہبی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے نومنتخب تحصیل چارسدہ ناظم مفتی عبدالرؤف شاکر نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان اُٹھ کھڑا ہے جس سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اسلئے عوام تنگ ہوکر اپنی تئیں احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام شہری کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے کیونکہ یہ خلاف آئین ہے اور پاکستان کے آئین کی آرٹیکل-19 کےمطابق ہر شہری کو اپنے رائے کی اظہار کا حق حاصل ہے۔
پاکستان کی 1973 کے آئین کے آرٹیکل-19 کے مطابق ہر شہری کو اپنی رائے کے اظہار کا حق حاصل ہوگا تاوقتیکہ اظہار سے اسلام اور پاکستان کی سالمیت، دیگر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، شائستگی اور عدالتوں کا تقدس پامال نہ ہو۔

تحصیل ناظم عبدالرؤف نے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے جذبات کا اظہار کرنے پر مقدمہ درج کرنے سے مزید قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش ہو رہی ہے، انکا مطالبہ ہے کہ شہری کے خلاف درج شدہ ایف آئی آر واپس لی جائے۔
صوبائی وزیرقانون فضل شکور خان سے جب شہری کے خلاف مقدمے پر ردعمل جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے ٹی این این کو بتایا کہ انہیں اس واقعے کا علم نہیں لیکن اگر ایسا ہوا ہے تو غلط ہوا ہے اور اس کے متعلق وہ پولیس سے پوچھیں گے۔
انہوں نے مہنگائی کے حوالے سے بتایا کہ کورونا وبا کی وجہ سے مہنگائی پوری دنیا میں ہے اور پیٹرول کی وجہ سے اگر مہنگائی بڑھی ہوئی ہے تو اسکی زمہ دار حکومت نہیں بلکہ موجودہ حالات ہے۔
صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ سیاسی مخالف پارٹیوں نے اپنے دورحکومت میں کرپشن کے پہاڑ کر دئے ہیں جس کا خمیازہ آج پوری ملک بھگت رہی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button