بلدیاتی انتخابات فیز ون کے نتائج مکمل، جے یو آئی کا پلڑا سب پر بھاری
انور زیب
خیبر پختونخوا: بلدیاتی انتخابات کے فیز ون کے نتائج مکمل، جمیعت کا پلڑا سب پر بھاری رہا، حکمران جماعت نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ اختتام کو پہنچا۔ گزشتہ سال انیس دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بعض پولنگ اسٹیشنز پر بدنظمی کے باعث انتخابات ملتوی اور نتائج روک لئے گئے تھے۔ ان پولینگ اسٹیشنز پر گزشتہ روز تیرہ فروری کو دوبارہ انتخابات کئے گئے جس کے بعد سترہ اضلاع میں سیاسی پارٹیوں کی پوزیشن واضح ہو گئی۔
66 تحصیل کونسلوں میں سے سب سے زیادہ نشستیں جمیعت علماء اسلام نے حاصل کیں جن کی تعداد تیس ہے۔ تحصیل کونسلوں کی دوڑ میں حکمران جماعت، پاکستان تحریک انصاف اٹھارہ نشتیں حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے سات، مسلم لیگ ن تین، پاکستان پیلپز پارٹی ایک، جماعت اسلامی دو، تحریک اصلاحات پاکستان کو بھی دو نشستوں پر کامیابی ملی۔ دس آزاد امیدوار بھی تحصیل کونسل کے چیئرمین بن گئے۔
مختلف ڈویژنز میں میئر کی نشستوں پر بھی جمیعت علماء اسلام کے امیدوار نے میدان مار لیا۔ پانچ میئرز میں تین بڑے شہروں کی مئیرشپ جے یو آئی نے جیت لی جن میں پشاور، کوہاٹ اور بنوں شامل ہیں۔ ایک پاکستان تحریک انصاف اور ایک میئر اے این پی کا منتخب ہوا۔
جمیعت علماء اسلام نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں تحریک انصاف کو شکست دے کر سات تحصیلوں میں پانچ پر فتح حاصل کی جن میں اہم ترین نشست میئر پشاور بھی شامل ہے۔ پشاور میں اے این پی اور پی ٹی آئی کو تحصیل کونسل کی صرف ایک ایک نشست پر کامیابی ملی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کو ہری پور میں دو اور صوابی کی ایک تحصیل پر کامیابی ملی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے میئر مردان سمیت سات نشستیں اپنے نام کیں جن میں بونیر اور مردان میں دو دو، صوابی، نوشہرہ، پشاور کی ایک ایک نشست شامل ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی ڈی آئی خان میں صرف ایک نشت نکال سکی۔ جماعت اسلامی کو دو تحصیلوں پر کامیابی ملی جن میں ایک لکی مروت اور ایک ڈی آئی خان کی تحصیل شامل ہے۔
ضلع خیبر کی تین تحصیلوں میں تحریک اصلاحات پاکستان کے دو امیدواروں کو کامیابی ملی۔
پاکستان تحریک انصاف نے صوابی، پشاور، کوہاٹ، باجوڑ اور مہمند میں ایک ایک، نوشہرہ، بنوں، ڈی آئی خان میں دو دو، کرک میں تین، جبکہ ضلع بونیر میں چار تحصیل چیئرمین کی نشستیں اپنے نام کیں۔ فیز ون کی پانچ میئرشپ کی نشستوں میں پی ٹی آئی کو صرف ایک ڈی آئی خان کی نشست پر کامیابی حاصل ہوئی۔
جے یو آئی نے حکمران جماعت کو کئی اضلاع میں بدترین شکست سے دوچار کر دیا جن میں پشاور سرفہرست ہے۔ صوبائی دارالحکومت کی سات میں سے پانچ نشستیں جے یو آئی نے جیت لیں۔ صوابی، کوہاٹ، ہنگو، لکی، باجوڑ اور خیبر میں ایک ایک، چارسدہ، ٹانک اور مہمند میں دو دو، مردان اور بنوں میں تین تین نشستیں جے یو آئی کے امیدواروں نے جیت لی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات فیز ون میں مجموعی طور پر چالیس ہزار امیدواروں نے مئیرشپ، تحصیل چیئرمین، جنرل کونسلر، خاتون کونسلر، اقلیتی کونسلر، مزدور کسان کونسلر اور جوان کونسلر کی نشستوں کیلئے انتخابات میں حصہ لیا۔
صوبے کے باقی اٹھارہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات اکتیس مارچ کو ہوں گے، جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔