دو روز میں الیکشن کمیشن کے لیے ایک دو بری ایک اچھی خبر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے دو روز میں الیکشن کمیشن کے دو فیصلوں کو معطل کردیا۔ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے عمر امین گنڈا پور اور صوبائی وزیر شاہ محمد کی نااہلی کے فیصلوں کو معطل کردیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مؤخر کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔
الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈا پور کو ڈیرہ اسمعٰیل خان کے سٹی میئر کے الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا تھا جسے انہوں نے منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
عمر امین نے الیکشن کمیشن کافیصلہ کالعدم قرار دینے کے ساتھ فیصلےکی معطلی کی متفرق درخواست بھی دائر کی تھی جس میں درخواست کو فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی فریق بناتے ہوئے کہا گیا تھا الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، قانون کے مطابق شک کا فائدہ امیدوار کو ملنا چاہیے تھا، سمری انکوائری کے بغیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عمر امین گنڈا پور کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ نوٹس نہیں دیا گیا اور ساری کارروائی علی امین کے خلاف ہوتی رہی پھر آرڈر عمر امین کے خلاف جاری کردیا۔
عمر امین کے وکیل کا کہنا تھا کہ سمری انکوائری کے بعد 50 ہزار تک جرمانہ کیا سکتا ہے اور دوسری مرتبہ خلاف ورزی ہوتو ایکشن ہوسکتا ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل کے بعد الیکشن کمیشن کا عمر امین کو نااہل کرنے کا حکم معطل کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی حد تک الیکشن کمیشن کا آرڈر آن فیلڈ رہے گا۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 فروری تک جواب طلب کرلیا۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر شاہ محمد کی نااہلی کا فیصلہ معطل کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے شاہ محمد کی نااہلی کے فیصلے کےخلاف درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ مامور خان وزیر خود حملہ کر کے الیکشن کمیشن میں متاثرہ فریق بن کر آگئے اور حملہ مخالف امیدوار مامور خان وزیر نے شکست دیکھ کر کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد شاہ محمد کی نااہلی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی۔
عدالت نے صوبائی وزیر شاہ محمد کی حد تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوران بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمد اور مامون الرشید کو یکم فروری کو نااہل کیا تھا جس پر دونوں نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مؤخر کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس عائشہ ملک نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات دوسرے مرحلے میں کرانے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے وکیل اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ نے الیکشن کمیشن کو سنے بغیر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مؤخر کر دیا، یکم فروری کی سماعت کا نوٹس دو فروری کو موصول ہوا اور الیکشن کمیشن کو نوٹس ملنے تک ہائیکورٹ بلدیاتی انتخابات مؤخر کر چکا تھا۔
اس موقع پر وکیل شکایت کنندگان کا کہنا تھا کہ موسمی حالات کے پیش نظر 27 مارچ کو انتخابات نہیں ہو سکتے۔
جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ کے پی میں موسمی حالات الیکشن میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں لہٰذا ہائیکورٹ کو فیصلے سے پہلے الیکشن کمیشن کا مؤقف سننا چاہیے تھا۔
جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کو الیکشن کمیشن نے دیکھنا تھا عدالت نے نہیں، ہائیکورٹ کو فیصلہ دینے کی اتنی جلدی کیا تھی؟
بعد ازاں عدالت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات مؤخر کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ رمضان کے بعد مقرر کرنے کا حکم دیا تھا اور الیکشن کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔