خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ جاری،بکا خیل میں الیکشن ملتوی
خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کے عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔
بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ قبائلی اضلاع کے عوام آج تاریخ میں پہلی بار اپنے بلدیاتی نمایندے منتخب کریں گے۔
بلدیاتی الیکشن کے لیے ہر ووٹر 6 ووٹ کاسٹ کرے گا، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کیلئے ووٹر کو سفید رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا جائے گا۔
امن و امان کی خراب صورتحال، بکا خیل میں الیکشن ملتوی
جے یو آئی رہنما اور کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے الزام عائد کیا ہے کہ بنوں کی تحصیل بکا خیل میں پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولا، سامان اور عملے کو بھی اغوا کر کے لے گئے۔
بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورت حال کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے تحصیل بکا خیل میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے اور کہا ہے کہ الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد کا حملہ
بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے 3 پولنگ اسٹیشنز پرمسلح افراد نے حملہ کر کے پولنگ سامان چوری کر لیا۔
صوبائی الیکشن کمشنر حبیب الرحمان کے مطابق ملزمان پولنگ کا سامان اٹھا کرنامعلوم مقام پر لے گئے ہیں، تینوں پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
مردان میں ن لیگ کا امیدوار جے یو آئی امیدوار کے حق میں دستبردار
مردان کی تحصیل کاٹلنگ میں چیئرمین شپ الیکشن کے لیے ن لیگ کا امیدوار جے یو آئی ف کےامیدوار کے حق میں دستبردار ہو گیا۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار ثمر خان کا کہنا ہے کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اور پی ٹی آئی کو شکست دینے کے لیے جے یو آئی کے حق میں دستبردار ہو رہا ہوں۔
ڈی آئی خان میں کونسل میئر شپ کی نشست پر الیکشن ملتوی
ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار عمرخطاب شیرانی کے قتل کے بعد کونسل مئیر شپ کی نشست کا الیکشن ملتوی کردیاگیا۔
کن اضلاع میں انتخابات ہوں گے؟
پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، کرک، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، ہری پور، بونیر اور باجوڑ میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
مرد ووٹرز کی تعداد 70 لاکھ 15 ہزار 767 جبکہ خواتین ووٹروں کی تعداد 56 لاکھ 53 ہزار 95 ہے۔
مجموعی طور پر سٹی میئر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کیلئے 689 امیدواروں، ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، مزدور کسان کی نشستوں کیلئے 7 ہزار 428، یوتھ نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے۔
صوبے میں کُل 9 ہزار 223 پولنگ اسٹیشنز اور 28 ہزار 892 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں جن میں 4188 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 2507 کو زیادہ حساس قرار دیا گیا ہے۔
سکیورٹی انتظامات
بلدیاتی انتخابات کیلئے 77 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ایف سی اور آرمی کے 10 ہزار جوانوں پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس بھی بیک اپ کے طور پر ہے۔ صرف پشاور میں 11 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
2 ہزار سے زائد امیدوار بلامقابلہ منتخب
بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔