سیاست

73سال بعد اوورسیز پاکستانیوں کے ’’ووٹ کا حق‘ کا بل قومی اسمبلی نے منظور کر لیا

اوورسیز پاکستانی ووٹ کا حق حاصل کرنے کے قریب، 73سال بعد اوورسیز پاکستانیوں کے ’’ووٹ کا حق‘ کا بل قومی اسمبلی نے منظور کر لیا.

پارلیمنٹ نے انتخابی ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کے بل ’انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ء‘ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئیں ترامیم مسترد کردی گئیں۔

اپوزیشن نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور ہونے پر  واک آؤٹ کیا تاہم بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اس بل کی منظوری کے بعد عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVMs) کے استعمال اور  بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل سکے گا۔

بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے انتخابی ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ء‘  آئین کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی اور بعد ازاں ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی گئی۔

مذکورہ بل کی شق نمبر 2 پر اپوزیشن رکن محسن داوڑ کی جانب سے ترمیم پیش کی گئی لیکن بابر اعوان نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل کافی عرصہ سے چلا  آرہا ہے، بل 90 دن سینیٹ میں زیر غور رہا، یہ اس میں تاخیر چاہتے ہیں، یہ ترمیم غیر ضروری ہے۔ اس پر ایوان سے رائے لی گئی اور کثرت رائے سے ترمیم مسترد کردی گئی۔

بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے چیلنج کرنے پر اس پر ووٹنگ کرائی گئی۔ تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ووٹ آئے اور  یوں تحریک منظور کرلی گئی۔ اس دوران اپوزیشن نے دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا اور ایوان میں شور شرابا اور اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ اسپیکر نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو ایوان میں طلب کیا جنہوں نے اسپیکر ڈائس کو اپنے حصار میں لیا۔

مشیر پارلیمانی امور  ڈاکٹر بابر اعوان نے دوسری ترمیم پیش کی، اس پر تاج حیدر نے اپنی ترمیم پیش کی جس کی بابراعوان نے مخالفت کی۔ اسپیکر نے بابر اعوان کی ترمیم ایوان میں پیش کی اور اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ایوان نے تاج حیدر کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کردی۔

شق (3) میں تین ترامیم تھیں۔ بابر اعوان نے اس پر اپنی ترمیم پیش کی جو منظور کرلی گئی۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے ترمیم پیش کی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اس کی مخالفت کی اور  ایوان نے مشتاق احمد خان کی ترمیم مسترد کردی۔

اس کے بعد بابر اعوان نے انتخابات ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ’انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ء‘ منظوری کے لیے پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔

اس بل کے مطابق پاکستانی تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لیے الیکشن کمیشن، نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) اور دیگر ایجنسیز کی تکنیکی معاونت حاصل کرسکے گا۔

اس بل کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVMs) کی خریداری بھی کی جاسکے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button