سیاست

قبائلی اضلاع کے اربوں روپے کہاں گئے، بجٹ کا ریکارڈ ہی غائب ہو گیا

قبائلی اضلاع کے بجٹ میں اربوں روپے کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف، ضم اضلاع کے تین مالی سالوں کے بجٹ ریکارڈ غائب ہونے پر تحریک التوا صوبائی اسمبلی نے بحث کیلئے منظور کر لی۔

اسمبلی اجلاس میں آزاد رکن میرکلام اور نگہت اورکزئی نے مشترکہ تحریک التوا پیش کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ مالی سال 2018-19، مالی سال 2019-20 اور مالی سال 2020-21 میں قبائلی اضلاع کے بجٹ میں 43 ارب روپے کا ریکارڈ غائب ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کو شروع دن سے لوٹا اور کھایا جا رہا ہے، قبائلی اضلاع کو اس لئے ضم کیا گیا تھا کہ ان کا حق اتنی بے دردی سے کھایا جائے گا، جن لوگوں کو فاٹا انضمام پر اعتراض تھا وہ اسی وجہ سے تھا لہذا ایوان میں ضابطے کی کارروائی روک کر ہماری اس تحریک التوا کو بحث کیلئے منظور کیا جائے جس کے بعد ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button