مالم جبہ اراضی کیس: وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف انکوائری بند
مالم جبہ اراضی کیس میں وزیردفاع پرویزخٹک اور دیگر افراد کے خلاف انکوائری بند کر دی گئی ہے۔ نیب پشاور نے احتساب عدالت میں کیس کی انکوائری روکنے کی درخواست دی جس کو منظور کرلیا گیا ہے۔ نیب کی درخواست پر احتساب عدالت نے مالم جبہ لینڈ لیز معاملے کی انکوائری بند کردی ہے۔
انکوائری پرویز خٹک، سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری اعظم خان، ایم ڈی سیاحت کے خلاف کی جا رہی تھی۔ نیب مالم جبہ میں 275 ایکڑ فارسٹ لینڈ لیز پر دینے اور 30 سال توسیع کے خلاف انکوائری کررہا تھا۔ نیب نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمودخان سے بھی مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری زمین لیز پر دینے کے متعلق تفتیش کی تھی۔
قومی احتساب بیورو کا الزام ہے کہ وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے دور میں کے پی حکومت نے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری زمین لیز پر دی تھی جس میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی کو 2014 میں ریزورٹس کے لیے لیز پر دینے کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں جن میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کا انکشاف ہوا تھا۔
مالم جبہ کی اراضی لیز پر دینے کے وقت محمود خان صوبائی وزیر سیاحت و کھیل تھے جبکہ محسن عزیز خیبرپختونخوا کے اسپورٹس بورڈ کے چئیرمین تھے۔ اراضی کے لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تھا تاہم کنٹریکٹ حاصل کرنے کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھادیا گیا تھا۔