تعلیملائف سٹائل

کرم میں تعلیمی ادارے بند؛ جرگے میں آج حتمی فیصلہ متوقع

بدامنی اور راستوں کی بندش سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے، چھٹیوں پر آئے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کے ویزے اور ٹکٹ ضائع ہو گئے۔ حمید حسین

کرم: پاراچنار میں راستوں کی بندش کے خلاف بطور احتجاج تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے۔

زرائع کے مطابق پاراچنار میں گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصہ سے راستوں کی بندش پر بطور احتجاج تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے آج سے بند کر دیے گئے ہیں: "مرکزی شاہراہ کو کھولنے اور محفوظ بنانے تک تمام ادارے بند رہیں گے۔”

پاراچنار سے ممبر قومی اسمبلی حمید حسین نے کہا کہ بدامنی اور راستوں کی بندش سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے، چھٹیوں پر آئے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کے ویزے اور ٹکٹ ضائع ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ماضی کے کھیل جو اب گم ہوتے جا رہے ہیں!

تاہم ڈپٹی کمشنر کرم جاویداللہ محسود نے امید ظاہر کی کہ قیام امن کے لیے کوہاٹ میں جاری گرینڈ جرگے میں آج حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

فیصل کریم کنڈی: کرم جل رہا ہے، صوبائی حکومت اور وفاق کیا کر رہے ہیں؟

دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ضلع کرم کی صورتحال پر صوبائی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کرم جل رہا ہے، صوبائی حکومت اور وفاق کیا کر رہے ہیں؟ صوبائی حکومت ایک پاراچنار روڈ نہیں کھول سکتی، باقی کیا کرے گی؟ ان کے پاس رہائی کے سوا کوئی ایجنڈا نہیں۔

اِدھر پی ٹی آئی کے اتحادی مجلس وحدتِ المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس بھی خیبر پختونخوا حکومت پر برس پڑے: "بانی پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سے ڈپٹی کمشنر کو تبدیل کرائیں، وزیر اعلیٰ کو بھی ڈپٹی کمشنر بدلنے کو کہا لیکن کسی نے نہیں سنا۔ کرم میں 150 سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں، وہاں نہ وفاقی حکومت ہے نہ صوبائی حکومت اور نہ ہی ادارے نظر آتے ہیں۔”

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button