چارسدہ سیلاب: میتوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر قبرستان میں دفن کیا گیا
رفاقت اللہ رزڑوال
چارسدہ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر تین بچے جاں بحق جبکہ دو خواتین سمیت چار افراد شدید زخمی ہو گئے۔ بارش کے باعث 40 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا۔ سیلابی ریلے سے بنیادی مرکز صحت سمیت متعدد سرکاری سکولوں کی عمارت بھی متاثر ہوئی ہے۔ جبکہ سیلاب سے گاؤں ڈاگی مکرم خان میں ایک قبرستان متاثر ہوا ہے جس سے علماء کی موجودگی میں میتوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر قبرستان میں دفن کیا گیا۔
چارسدہ کے ضلعی انتظامیہ کے مطابق حالیہ بارش او ر سیلابی پانی سے چھ ویلج کونسلوں کی آبادی متاثرہ ہوئی ہے جہاں گھروں میں کئی فٹ پانی داخل ہو چکا ہے۔
جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بارش کے باعث چھتیں گرنے سے اب تک تین بچے جان بحق ہو چکے ہیں جبکہ دو خواتین سمیت چار افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب بارش اور سیلاب سے 40سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ سیلابی ریلے سے علاقہ کوث کی بنیادی مرکز صحت سمیت کئی سرکاری سکولوں کی عمارت میں بھی کئی فٹ تک پانی جمع ہو چکا ہے۔
محکمہ زراعت کے مطابق مختلف ویلج کونسلوں میں گندم سمیت دیگر تیار فصلوں مکمل طور پر خراب ہو چکی ہے جہاں نقصانات کے تخمینے کے لئے ٹیمیں تشکیل دی دی گئی ہے۔
سیلابی ریلے سے علاقہ ڈاگی مکرم خان میں قبرستان بھی متاثرہ ہو چکا ہے جس سے لواحقین نے علماء کرام کی موجودگی میں درجنوں قبروں سے میتیں نکال کر محفوظ مقام پر قبرستانوں میں دفن کر دیا ہے۔