طورخم بارڈر تیسرے روز بھی بند، سینکڑوں گاڑیاں سرحدپار کرنے کے انتظار میں
محراب شاہ آفریدی
ٹرانسپورٹرز کے لیے پاسپورٹ ویزہ شرط لازمی قرار دینے کی وجہ طورخم بارڈر آج تیسرے روز بھی بند ہے۔ دونوں اطراف سے سینکڑوں گاڑیاں سرحدپار کرنے کے انتظار میں ہیں۔
مچنی چیک پوسٹ میں ڈرائیوروں نے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سے ہم نے مالٹا لوڈ کیا ہے تاہم جب طورخم کے قریب پہنچے تو معلوم ہوا کہ ویزے کے بغیر ڈرائیورز کو اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ طورخم ایک مصروف بارڈر کراسنگ ہے ائے روز گاڑیوں کی آمدورفت مختلف وجوہات کی بناء پر بند ہونے سے تجارت تباہ ہوگی۔
دونوں ممالک کے اعلٰی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپس میں مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں۔ ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ تازہ پھل اور سبزیوں سے لدھی گاڑیوں کو کم از کم اجازات ملنی چاہئے دونوں ممالک پاسپورٹ اور ویزے لگوانے کے لئے طورخم زیرو پوائنٹ پر سنٹر قائم کریں تاکہ کسی کا وقت خراب نہ ہو اور تجارت بھی جاری رہے۔
طورخم کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ویزے اور پاسپورٹ کی شرط میں نرمی کی جائے کیونکہ ویسے بھی اس خطے میں غربت اور بے روزگاری نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
ٹرانسپورٹرز اور تجارت سے وابستہ لوگوں کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے لئے قریبی منڈیاں ہیں اور اگر ان دو ممالک کے مابین تجارت حکومتی سیاست کا شکار ہوگئی تو نقصان دونوں کا ہوگا اور دونوں ممالک کے عوام کی غربت اور پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔