سوات: ‘خواتین نرسنگ سٹاف پر برقعہ پہنے کی پابندی،’ اصل معاملہ کیا ہے؟
رفیع اللہ خان
سیدو شریف سوات ٹیچنگ ہسپتال انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر چلنے والے ان خبروں کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ‘سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال میں خواتین نرسنگ سٹاف پر برقعہ پہنے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔’
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ایسا کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے لہذا سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر گردش کرتے اس خبر نے لوگوں میں تشویش ڈال کہ سیدو شریف ہسپتال میں خواتین نرسنگ سٹاف پر برقعہ پہنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ یہ دعویٰ خواتین ایکٹیویسٹ حمراء فرحان نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیدو شریف ہسپتال کے کچھ خواتین نرسنگ سٹاف نے ان سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ آج ہسپتال میں یہ کہا گیا ہے کہ نرسنگ سٹاف برقعہ نہیں پہنے گے اور برقعہ پہنے پر پابندی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ کے اس فیصلے پر خوش نہیں ہے اور ہمارے والدین بھی ہمیں بغیر برقعہ کے اجازت نہیں دیں گے۔ حمراء فرحان نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس دوسرا کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ ہسپتال انتظامیہ ان کی راہ میں روکاٹیں ڈال رہے ہیں ایسے حالات میں ڈیوٹی چھوڑ کر گھر میں بیھٹنے کو ترجیح دیں گی۔
حمراء نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے خواتین سٹاف کو دلاسہ دیتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملے پر انہیں درخواست دیں گی تاکہ وہ سٹاف کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
حمراء فرحان نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے ہسپتال میں ایک درخواست دی ہے لیکن ان کے ساتھ کسی نے رابط نہیں کیا جس کے بعد انہوں نے وہ درخواست سوشل میڈیا پر شیئر کی جس پر لوگوں کے اچھے کمنٹس سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ لڑکوں کے نسبت لڑکیوں کو ہر جگہ مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور انہوں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ وہ خواتین کی آواز بنے۔
اس حوالے سے ٹی این این نے سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر محمد خان سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ہم برقعہ پہننے پر پابندی کا سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ بحیثیت مسلمان پردہ کرنا تمام خواتین پر لازم اور ان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں من گھڑت اور افسوس ناک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں نرسنگ طالبات آتے ہیں ان کے لئے پاکستان نرسنگ کونسل کے ہدایات کے مطابق وہ مخصوص یونیفارم یعنی سفید سکارف اور اوورآل استعمال کریں گے تاہم بعض طالبات بغیر یونیفام کے آتے ہیں ان کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ پراپر یونیفارم کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ عام خواتین اور سٹاف میں فرق واضح ہو۔