پشاور: غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے لیے تین عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ
محمد فہیم
خیبر پختونخوا حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے ليے تین مقامات پر عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس ضمن میں مقامات کی نشاندہی بھی کرلی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ خیبر پختنونخوا کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر میم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں متعین مقامات سے واپسی عمل میں لائی جائے گی، ان مقامات پر انتظامیہ قانون و روایات کے مطابق عارضی قیام و طعام اور بوڑھوں، بچوں اور خواتین کا خیال رکھے گی۔
صوبہ بھر میں تین مقامات، پشاور میں لیبر کالونی، ہری پور اور خیبر میں حمزہ بابا کے مزار کے قریب عارضی مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ ان عارضی مقامات پر ڈاکٹرز کی عارضی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ادویات اور صحت کی دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی ان تمام عارضی کیمپوں کی نگرانی کرے گی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے نے بھی اپنی ٹیمیں ان مقامات پر تعینات کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پشاور کی لیبر کالونی پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیاز اکبر کی سربراہی میں 7 اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ ہری پور میں سنٹرل جیل کے ساتھ مقام پر ڈپٹی ڈائریکٹر سردار اللہ بابر کی سربراہی میں 7 اہلکار تعینات ہوں گے۔ یہ ٹیمیں غیر ملکیوں کی ان کیمپس میں موجودگی اور وہاں سے اپنے ملک واپسی کے تمام عمل کی نگرانی کرے گی۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کو رضاکارانہ طور پر 31 اکتوبر تک وطن واپسی کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے جبکہ اس سلسلے میں اب تک طورخم اور چمن بارڈر کے ذریعے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔
26 اکتوبر کو صرف ایک روز مین ریکارڈ واپسی ہوئی ہے جو 4 ہزار 709 افراد نے کی ہے۔ ان واپس آنے والے شہریوں میں، ایک ہزار 104 مرد، 952 خواتین اور 2 ہزار 653 بچے تھے۔ یہ افراد 246 خاندانوں کے تھے جنہیں 153 گاڑیوں میں افغانستان واپس بھیجا گیا، مجموعی طور پر پاکستان افغان مہاجرین کی ایک خاطر خواہ تعداد کو وطن واپس بھیجنے میں کامیاب ہوا ہے، اب تک کل 76 ہزار 928 افراد اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔