لائف سٹائل

باجوڑ میں کئی ماہ سے فلور ملز بند، سینکڑوں ملازمین بے روزگار

محمد بلال یاسر

پینتیس سالہ نسیم خان باجوڑ کے علاقے شنڈئی موڑ  فلور مل میں دو سال سے مزدوری کر رہا تھا۔ انہوں نے غربت کے باعث چوتھی جماعت میں تعلیم چھوڑ کر محنت مزدوری شروع کر دی تھی۔ چند سال میں اس فلور مل میں مستقل روز گار مل گیا۔ آمدنی بڑھانے کے لیے وہ اوور ٹائم بھی لگانے لگے جس سے ان کی معاشی مشکلات قدرے کم ہو گئیں۔

پھر ایک دن فلور ملز کے منیجر نے ان سے کہا کہ ضلع باجوڑ کے فلور ملوں کو سبسڈی پر گندم کی فراہم روک دی گئی ہے اس لیے ضلع بھر کے تمام فلور ملوں کو بند کیا جا رہا ہے لہذا تمام کارکن اور لیبر اپنے روزگار کا بندوبست کر لیں۔

اب یہ ملز گزشتہ پانچ ماہ سے بند ہے۔ نسیم خان نے شفتالو کے باغ میں دو ماہ رکھوالی اور دیکھ بھال کا کام کیا اور جب شفتالو کا موسم ختم ہوا تو ان کا یہ روزگار بھی ختم ہو گیا۔ اب ان کا گھرانہ ایک بار پھر شدید مالی مشکلات سے دوچار ہے۔

باجوڑ فلور ملز کے مالک اسد خان کے مطابق ان کا خاندان کئی عشروں سے فلور ملز کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ ایک وقت تھا جب اس کاروبار سے جڑے لوگ بہت خوش حال سمجھے جاتے تھے مگر گزشتہ کچھ عرصے سے انہیں بدحالی نے آلیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باجوڑ میں ابتدا میں صرف ان کا ہی مل تھا پھر آہستہ یہ تعداد بڑھتی گئی جن میں سے اب اکثر بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سبسڈی پر گندم کا نہ ملنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے ایک مل میں اوسطاً بیس مزدور کام کرتے تھے اور اس طرح تقریباً درجنوں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔

گڑیگال ماموند کے اکبر خان ڈیڑھ برس سے خار منڈا مین روڈ پر واقع بھکر فلور مل میں کام کر کے اپنے خاندان کی کفالت کر رہے تھے۔ اس فلور مل میں بیس سے زائد ملازم تھے۔

اکبر خان نے بتایا کہ فلور مل سے ملنے والی اجرت سے ضروریات زندگی پوری ہو جاتی تھی مگر اب فلور ملز مالکان نے سبسڈی پر گندم نہ ملنے کے باعث فلور ملز بند کردی ہے جس سے ان سمیت بہت سے مزدوروں کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی فیملی آٹھ افراد پر مشتمل ہے۔ بے روز گار ہونے کے بعد وہ مزدوری کی تلاش میں ضلع بھر کی خاک چھانتے رہتے ہیں۔ کبھی مزدوری مل جاتی ہے تو کبھی خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑتا ہے۔

آل باجوڑ فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر سید گل نے بتایا کہ ضلع باجوڑ کے فلور ملوں کو مارچ کے بعد سبسڈی گندم کی فراہم بند کردی گئی ہے جس کی وجہ سے ضلع باجوڑ سمیت خیبرپختونخوا کے ہر اضلاع میں 10٫15 فلور ملز کئی مہینوں سے بند پڑے ہیں۔

سید گل نے کہاکہ پنجاب کے تمام اضلاع کو سبسڈی گندم فراہم کی جاتی ہیں مگر خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سے خیبرپختونخوا کے مخصوص اضلاع کو صرف آٹا آتا ہے مگر گندم کی سبسڈی بند ہیں۔ ہر اضلاع میں 10٫15 فلور ملز ہیں مگر گندم کی سبسڈی نہیں دی جارہی۔ جہاں ایک طرف سستے آٹے کی فراہمی نہیں ہورہی ہے تو دوسری طرف کئی ماہ سے سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہوئے ہیں۔

انہوں نے حکومت کے اعلی حکام سے  اپیل کی کہ ضلع باجوڑ سمیت تمام اضلاع کو گندم کی سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ عوام کو اپنے دہلیزِ پر سستا آٹا اور بے روزگار سینکڑوں افراد کو روزگار مل سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button