وادی تیراہ سے سکھ برادری کی ہجرت، منجیت سنگھ تاحال مقیم کیوں؟
خادم آفریدی
ضلع خیبر کے علاقے وادی تیراہ میں رہائش پذیر سیکڑوں اقلیتی برادری کے سکھ خاندان سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث تجارت اور گھر بار چھوڑ کر ملک کے دیگر حصوں منتقل ہوگئے ہیں تاہم منجیت سنگھ اپنے فیملی کے ہمراہ وادی تیراہ میدان شلوبر میں رہائش پذیر ہے۔
وادی تیراہ میں مقیم قبیلہ شلوبر سے تعلق رکھنے منجیت سنگھ مرکزی باغ بازار میں جنرل سٹور چلا رہے ہیں۔ ٹی این این سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدامنی کے باعث یہاں کے لوگوں نے ہجرت کی جس میں سیکڑوں کی تعداد میں سکھ خاندان بھی شامل تھے، تیراہ میدان میں امن قائم ہونے کے بعد آئی ڈی پیز کی واپسی ہوئی لیکن سکھ خاندان واپس نہیں آئے۔
انہوں نے بتایا اس وقت بازار میں صرف 8 سکھ تاجر دکانداری کرتے ہیں جن کے خاندان ملک کے دیگر حصوں میں مقیم ہیں اور یہ تاجر باغ بازار میں اکیلے رہائش پذیر ہیں۔ منجیت سنگھ نے بتایا کہ وادی تیراہ میدان ان کا آبائی علاقہ ہے، یہاں ان کی اپنی زمینیں ہیں، 2013 سے پہلے وادی تیراہ میدان میں سیکنڑوں کی تعداد میں سکھ خاندان آباد تھے لیکن موجودہ وقت میں صرف ان کے ساتھ فیملی ہے، باقی ان کی سارے سکھ برادری یہاں سے ملک کے دیگر حصوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔
منجیت سنگھ کے بقول وادی تیراہ میدان میں ان کا مسلمانوں کے ساتھ اچھا وقت گزر رہا ہے، ابھی تک کوئی شکایت کا موقع نہیں دیا ہے، وادی تیراہ میدان میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور ملکی سطح پر مہنگائی کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں بہت متاثر ہوئی ہے، موجودہ وقت میں مہنگائی کی وجہ سے وادی تیراہ میدان کے عوام مشکل سے دو چار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپنی مذہبی رسومات گھر میں ادا کرتے ہیں، وادی تیراہ میدان کے مختلف علاقوں قائم گردوارے گزشتہ سخت حالات میں نذر آتش ہو کر ویران ہو گئے ہیں، جبکہ سیکڑوں اقلیتی سکھ برادری کے گھر بھی ویران پڑے ہیں جس کا آج تک ہمیں کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت پر ہمارے بہت سے حقوق ہیں لیکن وادی تیراہ میدان کے مختلف قبیلوں سے تعلق رکھنے والے اقلیتی سکھ برادری اپنے حقوق سے محروم ہیں۔
منجیت سنگھ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وادی تیراہ میدان کے مختلف علاقوں میں پانچ مقامات پر ان کے لیے شمشان گھاٹ تعمیر کئے جائے جس کے لیے سکھ برادری نے اپنے زمینیں مختص کی ہے، ایک سوال کے جواب میں منجیت سنگھ نے کہا کہ سابق اقلیتی ایم پی اے ویلسن وزیر صرف ایک بار یہاں آئے تھے، وعدے تو بہت کئے لیکن دوبارہ آنے کی زحمت نہیں کی ہے جس کی وجہ سے ہمارے مسائل اور مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ملک دین خیل قبیلے سے تعلق رکھنے والے کلون سنگھ تیراہ میدان میں ایک دکان میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سخت حالات میں ان کا گھر ویران ہوچکا ہے جس کے باعث ان کا خاندان حسن ابدال منتقل ہوکر وہاں رہائش پذیر ہے۔
انہوں نے بتایا میں یہاں اکیلا رہتا ہوں اور باغ بازار میں پنساری کا دکان چلاتا ہوں، وسائل اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پانچ چھ سکھ برادری تجارت کے عرض سے وادی تیراہ باغ بازار میں دوکانداری کرتے ہیں جبکہ باقی سیکڑوں کی تعداد میں اپنا آبائی علاقہ چھوڑ کر یہاں سے ملک کے دیگر حصوں اور زیادہ تر حسن ابدال اور ننکانہ صاحب چلے گئے ہیں۔