خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے بی آر ٹی کے لیے ایک ارب روپے دینے سے انکار کر دیا
آفتاب مہمند
خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو بی آر ٹی کے لیے ایک ارب روپے دینے سے انکار کر دیا۔ صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ نے سیکرٹری محکمہ خزانہ کو خط ارسال کیا تھا جس میں بی آر ٹی کے لیے محکمہ خزانہ سے ایک ارب روپے مانگے گئے تھے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ محکمہ خزانہ نے سال 23-2022 میں بی آر ٹی کیلئے 66 کروڑ 24 لاکھ روپے جاری کیے۔ بی آر ٹی چلانے کے لیے جاری کی گئی رقم استعمال نہ ہونے سے فنڈز لیپس ہو گئے۔
صوبائی محکمہ خزانہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے فنڈز لیپس ہونے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بھی بنائی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ کو اس وقت فوری طور پر ایک ارب روپے درکار ہیں، لیپس شدہ رقم پر نظرثانی کرکے ایک ارب روپے جاری کیے جائیں۔
محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کیجانب سے محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختونخوا کو بتایا گیا ہے کہ مالی مشکلات کے باعث فی الوقت بی آر ٹی کی لئے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک ارب روپے نہیں دے سکتے۔ وفاق کی جانب سے خیبر پختونخوا کی قابل تقسیم محاصل سے اپنا حصہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے جاری کردہ فنڈ سے ایک پائی بھی استعمال نہیں کی فنڈ لیپس ہوا۔
اس حوالے سے نگراں صوبائی وزیر خزانہ احمد رسول بنگش کا کہنا ہے کہ صوبہ مالی مشکلات کا شکار ہے۔ بی آر ٹی کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کو فنڈز جاری نہیں کرسکتے۔ مرکز کے ذمے بجلی کے خالص منافع اور این ایف سی کے بقایاجات ہیں۔ وفاقی حکومت صوبے کے بقایاجات ادا نہیں کررہی ہے ہمیں فوری طور پر بقایاجات ادا کیے جائیں۔