ڈالرز کے بعد سونے میں سرمایہ کاری، مارکیٹ کریش کرگئی
پشاور میں کرنسی کی سب سے بڑی مارکیٹ سیل کرنے کے ایک ہفتے بعد سرمایہ کاروں نے سونے کی مارکیٹ کا رخ کرلیا جس کے باعث گزشتہ روز بھاری مقدار میں خریداری سے سونے کی مارکیٹ بھی کریش ہوگئی۔
اس سلسلے میں آج کراچی اور پشاور میں سونے کے برخ بھی جاری نہیں کئے گئے جبکہ پشاور کی صرافہ مارکیٹ نے سونے کا کاروبار فی الفور بند کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
یاد رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 7 ستمبر کو پشاور کی کرنسی مارکیٹ چوک یادگار سیل کرتے ہوئے ساڑھے 4 سو سے زائد دکانیں بند کردی تھیں۔
اس کارروائی کے ایک ہفتے بعد سرمایہ کاروں نے اب سونے میں سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔ ایک جانب ڈالر کے نرخ مسلسل کم ہورہے ہیں تو دوسری جانب اچانک سونے کی قیمت بڑھنا شروع ہوگئی ہے اور پشاور کی مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت دو لاکھ 35 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈالرز اور دیگر کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے سونے کی خریداری شروع کردی ہے جس کے باعث مارکیٹ میں عدم استحکام آگیا ہے اور سونے کی غیر یقینی طور پر بڑھتی قیمت سے مسائل پیدا ہوگئے ہیں، مارکیٹ میں سونے کے بیوپاریوں نے بھی سونے کی فروخت کم کردی ہے جبکہ بھاری مقدار میں خریداری سے مارکیٹ میں سونے کا بحران پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہے جس کی وجہ سے سونے کی قیمت بھی ڈالرز کی طرز پر کنٹرول سے باہر ہوسکتی ہے۔
صرافہ اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن صرافہ بازار پشاور کی جانب سے تمام بازار کے ممبران کو سونے کا کاروبار فوری طور پر روکنے کی ہدایت کردی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس وقت ہونے والا کاروبار غیر قانونی ہے، کسی بھی غیر قانونی کاروبار کا صدر اور ایسوسی ایشن ذمہ دار نہیں ہو گی۔