لنڈی کوتل میں طورخم بارڈر بندش کے خلاف احتجاج
پاک افغان طورخم بارڈر کی بندش کے خلاف ضلع خیبر لنڈیکوتل میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ لنڈی کوتل بازار میں احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے حکام مذاکرات کے ذریعے اپنے تمام مسائل حل کریں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ طورخم بارڈر کو پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے جلد از جلد کھول دیا جائے تاکہ ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کی مشکلات میں کمی آجائے اور دو طرفہ تجارت مزید بہتر ہوسکے۔
لنڈی کوتل بازار میں طورخم بارڈر کھولنے کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے کے موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر 2 دن کے اندر طورخم بارڈر کو پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے نہیں کھولا گیا تو طورخم بارڈر زیرو پوائینٹ پر کسٹم کلئیرنس ایجنٹس ٹرانسپورٹرز، تاجر، مشران مزدور اور عوام نہ ختم ہونے والا احتجاجی دھرنا دیں گے جوکہ طورخم بارڈر کھولنے تک جاری رہے گا۔
احتجاجی مظاہرے میں طورخم کسٹم کلئیرنس ایجنٹس کے چیئر مین معراج الدین شینواری، طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی عظیم اللہ شینواری، طورخم کسٹم کلیئرنس ایجنٹس کے انتخابات کے صدارتی امیدوار ملک ریاض شینوای ایمل شینواری، سیاسی قائدین سید مقتدر شاہ آفریدی، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء شاہد شینواری تحصیل ڈپٹی چیئرمین ولی محمد شینواری، پاکستان پیپلز پارٹی کے شاہ رحمان شینواری، پی ٹی ایم کے آفتاب شینواری، سمیع اللہ آفریدی اکرام الدین شینواری، پاکستان مسلم لیگ ن کے ساجد آفریدی قاری نظیم گل شینواری، اور دیگر مشران بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ 6 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر سرحدی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں حکام کے مطابق 2 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک افغان ڈرائیور اور ایک اہلکار شامل تھے۔
حکام کے مطابق افغان فورسز بارڈر پر چیک پوسٹ تعمیر کرنا چاہتے تھے جس پر پاکستانی فورسز نے انہیں منع کیا تھا جس کے بعد دونوں فورسز کی جانب سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد حکام کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہر قسم تجارتی سرگرمیوں اور آمد ورفت کے لیے بند کیا گیا ہے۔