بارڈر کشیدگی کے بعد لنڈی کوتل میں امن ریلی کا انعقاد
ضلع خیبر لنڈیکوتل بازار میں بلدیاتی نمائندگان و دیگر سماجی حلقوں کے مشران کے زیر اہتمام پاک افغان کشیدہ صورتحال کے پیش نظر امن ریلی نکالی گئی۔
لنڈی کوتل بازار باچاخان چوک سے امن ریلی شروع ہوکر پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے امن چاہتے ہیں امن چاہتے ہیں کے نعرے لگائے۔
ریلی کے شرکاء سے لنڈی کوتل تحصیل کے ڈپٹی چیئرمین ولی محمد شینواری، چیئرمین عبدالرؤف شینواری، آفتاب شینواری اور دیگر نے کہا کہ ہم افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں امن چاہتے ہیں دونوں ممالک کے حکام مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ لڑائی نہیں چاہتے ہیں ہم امن چاہتے ہیں۔ گزشتہ روز فائرنگ واقعہ کے باعث طورخم بارڈر کے بندش کے باعث دونوں اطراف سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دو طرفہ تجارت بھی متاثرہ ہو گیا ہے جبکہ طورخم بارڈر باچامینہ سے عوام نے سیکورٹی خدشات اور خوف کی وجہ سے نقل مکانی بھی شروع کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر کیے بندش سے مسافروں سمیت مریض بھی پھنس گئے ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اس لئے پاکستان اور افغانستان حکام مذکورہ مسئلہ مذاکرات اور خوش اسلوبی سے حل کریں اور طورخم بارڈر کو پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے تاکہ دونوں اطراف کے عوام کی مشکلات میں کمی آسکیں اور بہتر زندگی گزار سکے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز پاک افغان طورخم بارڈر پر سرحدی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں حکام کے مطابق 2 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک افغان ڈرائیور اور ایک اہلکار شامل تھے۔
حکام کے مطابق افغان فورسز بارڈر پر چیک پوسٹ تعمیر کرنا چاہتے تھے جس پر پاکستانی فورسز نے انہیں منع کیا تھا جس کے بعد دونوں فورسز کی جانب سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد حکام کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہر قسم تجارتی سرگرمیوں اور آمد ورفت کے لیے بند کیا گیا ہے۔