لائف سٹائل

ضلع شانگلہ کا رہائشی بھارت میں گرفتار، خاندان والوں نے تصدیق کردی

عمر باچا

ضلع شانگلہ کے علاقہ شنگ بشام سے تعلق رکھنے والے فیض محمد کو بھارت کے شہر حیدر آباد میں گزشتہ ہفتے گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم فیض محمد کے خاندان والوں کو یہ اطلاع دو ہفتے بعد موصول ہوئی۔

فیض محمد کے بڑے بھائی اقبال حسین نے ٹی این این کو بتایا کہ ان کے چھوٹے بھائی دوبئی شارجہ میں 2018 سے ایک کپڑے بنانے والے کمپنی میں کام کر رہے تھے اور ہر ماہ اچھے خاصے پیسے بھیجتے تھے مگر گزشتہ ایک سال سے اُنہوں نے پیسے بھیجنا بند کردیا تھا اور واٹس ایپ، فیس بک مسینجر کے ذریعے رابطہ کرتے اور کہتے تھے کہ وہ پیسے بھیج دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کو یا خاندان میں کسی فرد کو علم نہیں تھا کہ فیض محمد نے شارجہ میں بھارتی لڑکی سے شادی کی ہے اور اُن کا ایک بچہ بھی ہے، یہ ان کو بھارتی میڈیا پر دیکھائے جانے والے خبروں سے پتہ چلا۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کے بھائی کی شادی نہیں ہوئی تھی ان کی اب بمشکل انیس بیس سال عمر ہو گی اور انہوں نے کبھی کسی کے ساتھ شادی کا ذکر نہیں کیا تھا۔ ان کے بقول 24 اگست کے بعد فیض محمد سے رابطہ نہیں ہوپا رہا تھا اور ان کا واٹس ایپ بھی آف لائن ہے۔

انہوں نے حکومت اور انڈین حکام سے فیض محمد کی رہائی اور محفوظ طریقے سے وطن واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فیض محمد کو بھارتی میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے پولیس حکام نے بتایا کہ انہوں نے نیہا فاطمہ نامی لڑکی سے 2019 میں شارجہ دوبئی میں شادی کی اور ان کا بچہ بھی ہے۔ حکام کے مطابق نیہا اپنے ملک بھارت آئی تھی اور فیض محمد دوبئی میں تھے، وہاں سے وہ کھٹمنڈو نیپال آئے اور پھر بذریعہ ریل گاڑی بھارتی شہر حیدر آباد پہنچے تھے۔

حکام کے مطابق وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے غیر قانونی طور پر بھارت میں اپنے سسرال کے ہاں رہائش پذیر تھے جبکہ ان کا پاکستانی پاسپورٹ بھی ایکسپائر ہوچکا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button