لائف سٹائل

صوبے میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے ‘خیبر پختونخوا سٹیز امپرومنٹ’ پراجیکٹ کا آغاز

شاہد خان

خیبر پختونخوا کے پانچ بڑے شہروں کو سرسبز بنانے، صفائی اور کچرے کو کارآمد مقاصد کے لیے استعمال کرنے اور نکاس آب کے پانی کو صاف کرکے قابل استعمال بنانے کے لیے ‘خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ’ کا آغاز ہوگیا ہے۔ منصوبہ کے لیے ایشائی ترقیاتی بینک اور ایشن انفرسٹکچر انوسٹمنٹ بینک کی جانب سے 97 ارب روپے کی امداد اور قرضہ فراہم کیا گیا ہے۔

منصوبے کے فیز ون میں پانچ ڈویژنل ہیڈ کوآرٹرز پشاور، کوہاٹ، مردان، ایبٹ آباد اور سوات میں پانی کی سپلائی کے تمام پائپ کی تبدیلی، پانی کی ٹینکیوں کی صفائی، بحالی اور ازسر نو تعمیر کی جائے گی۔ منصوبہ ان شہروں پر مشتمل ہے جہاں واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمپنیاں موجود ہیں کیونکہ یہ تمام منصوبے تعمیر کے بعد انہیں کمپنیوں کے حوالے کئے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا سٹیز امپرمنٹ منصوبہ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سید ظفرعلی شاہ کے مطابق خیبر پختونخوا کے شہروں کو گندگی سے صاف کرنے، آلودہ پانی کو استعمال کے قابل بنانے، سیوریج سسٹم اور ویسٹ مینجمنٹ پر مشتمل یہ منصوبہ 2018 میں ڈئزائن کیا گیا تھا۔

ان کے مطابق پانچوں شہروں میں منصوبے کے تحت کام شروع ہوچکا ہے، پشاور میں دو مقامات پر چلڈرن پارک کی تعمیر پر کافی حد تک کام مکمل ہوچکا ہے۔ صوبائی دارالحکومت کے 68 یونین کونسلوں سے گندگی اٹھا کر کارآمد بنانے کے لیے خصوصی پلان تیار کیا گیا ہے۔ پورے شہر سے گند اکٹھا کر ڈمپنگ سائٹ میں پھنکا جائے گا، اسی کچرے کو کارآمد بنانے کے لیے انڈسٹریز تعمیر کی جائے گی جبکہ کچرے میں موجود کاغذ، پلاسٹک اور شیشہ کو ری سائیکل کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر کے بقول کچرے میں موجود سبزیوں اور دیگر اشیا کو یوریا میں تبدیل کیا جائے گا۔ منصوبے کے پلان کے مطابق گندگی اور کوڑے کا تقریباً 92 حصہ کار آمد بنایا جاسکتا ہے، باقی گند کو جدید طریقہ کار کے تحت تلف کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پراجیکٹ کے تحت پشاور، کوہاٹ اور مردان میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس تعمیر کئے جائیں گے جس سے نکاس آب کا گندہ پانی صاف کرکے کاشتکاری اور دیگر ضروری کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔ اس کے علاوہ مینگورہ شہر میں پینے کے لیے دریائے سوات کا پانی صاف کرکے سپلائی کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ خوازہ خیلہ میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا جائے گا جس میں دریائے سوات کا پانی جدید سائنسی طریقے سے صاف کرکے پینے کے قابل بنایا جائے گا، 26 کلومیٹر پائپ لائن بچائی جائے گی اور واٹر ٹینکس تعمیر کئے جائیں گے جس سے پورے مینگورہ شہر کو پانی کا صاف پانی بغیر واٹر پمپس کے سپلائی ممکن بنائی جائے گی۔

ایبٹ اباد کی تنگ گلیوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے سیوریج سسٹم کو بہتر بناکر شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا منصوبے میں شامل ہے۔ ایبٹ آباد میں سہلڈ کے مقام پر گندگی کے ڈھیر پر ایک وسیع اور خوبصورت سرسبز پارک تعمیر کیا جائے گا جبکہ منصوبے کے فیز ٹو میں ڈی آئی خان اور بنوں میں بھی پارکس کی تعمیر، پینے کے صاف پانی، صفائی کی صورتحال، سیوریج سسٹم، واٹر ٹریٹمنٹ یا سیوریج ٹرٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر شروع کی جائے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button