لائف سٹائل

بٹگرام چئیر لفٹ حادثے کے بعد خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں درجنوں مقامی چیئر لفٹس بند

 

ہارون الرشید

بٹگرام چئیر لفٹ حادثے کے بعد خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں درجنوں مقامی چیئر لفٹس بند کردی گئی ہیں۔ تحصیل میونسپل انتظامیہ نے بالاکوٹ میں تین پرائیویٹ کیبل چئیر لفٹس کو مشروط طور پر سیل کر دیا ہے۔ چیئر لفٹوں کے لئے فٹنس سرٹیفیکیٹ لازمی قرار دیدیا گیا اور آپریٹروں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ چئیر لفٹوں کو صرف اسی صورت میں چلانے کی اجازت دی جائے گی جب وہ لوگوں کے سفر کے لئے محفوظ ہونگے۔

ٹی ایم اے کے سپرنٹنڈنٹ (ٹیکسز) شاہنواز نے بتایا کہ انہوں نے تین کیبل آپریٹروں کو پہاڑی بمپورہ، بولی اور گڑھی حبیب اللہ کے علاقوں میں چئیر لفٹ چلانے سے روک دیا ہے تاکہ مسافروں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ ضلع مانسہرہ میں ایک درجن کے قریب چیئر لفٹیں پہلے ہی سیل کر دی گئی ہیں۔ یہ پیشرفت چھ بچوں سمیت آٹھ افراد کو بچانے کے بعد سامنے آئی جو بٹگرام کے علاقے میں زمین سے سینکڑوں فٹ بلندی پر دو رسیاں ٹوٹنے کے بعد ایک کیبل کار میں پھنسے ہوئے تھے۔

شاہنواز نے کہا کہ چیف سیکرٹری کے حکم پر ڈپٹی کمشنر کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک کمیٹی ضلع میں چیئر لفٹوں کی جانچ کرے گی اور جو تکنیکی طور پر محفوظ پائی جائیں گی انہیں چلانے کے لیے لائسنس دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں تحصیل میونسپل آفیسر اور دیگر متعلقہ اہلکار شامل ہیں۔

دریں اثناء ڈپٹی کمشنر بلال شاہد راؤ نے صحافیوں کو بتایا کہ ضلع میں نصب ناقص اور خستہ حالی کی شکار تمام چئیر لفٹوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی جنہیں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ نے شانگلہ میں دریاؤں اور وادیوں پر لوگوں کی طرف سے نصب کی گئی چیئر لفٹوں کا بھی معائنہ کیا۔

ڈپٹی کمشنر شانگلہ حسن عابد نے بتایا کہ انہوں نے تمام تحصیل میونسپل افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ کیبل کاروں کی جانچ پڑتال کریں کہ آیا وہ لوگوں کے استعمال کے لیے محفوظ ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نو پرائیویٹ چیئر لفٹوں کا معائنہ کیا گیا ہے جن میں سات دریائے سندھ پر نصب ہیں۔

ڈی سی نے کہا کہ انتظامیہ نے کیبل کار آپریٹرز سے کہا ہے کہ وہ تحصیل میونسپل انتظامیہ کے ساتھ خود کو رجسٹر کریں اور سخت کارروائی سے بچنے کے لیے چیئر لفٹس کی باقاعدہ دیکھ بھال کو یقینی بنائیں۔ TMAs چیئر لفٹوں کی نگرانی کریں گے اور جو غیر محفوظ پائے جائیں گے انہیں سیل کر دیا جائے گا۔

چکیسر تحصیل میونسپل آفیسر نے کہا کہ انہوں نے ہر چیئر لفٹ کے مالک سے کہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنے ساتھ فٹنس سرٹیفکیٹ شیئر کریں تاکہ کارروائی کو روکا جا سکے۔ دریں اثنا، ضلعی انتظامیہ نے ضلع لوئر دیر میں دریائے پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں پر کئی چیئر لفٹیں سیل کر دیں۔

تیمرگرہ کی اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر ندا اقبال نے کیبل کار آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ دوبارہ کام شروع کرنے سے قبل ڈپٹی کمشنر آفس سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لیے ایک تکنیکی ٹیم چیئر لفٹ کی جانچ کرے گی۔

پہاڑی علاقوں کے مکینوں نے چئیر لفٹوں کو سیل کرنے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پلوں اور سڑکوں کی عدم موجودگی میں ان کے لیے دریاؤں اور وادیوں کو عبور کرنے کا واحد راستہ چیئر لفٹ ہے۔ انہوں نے کیبل کار آپریشن کی جلد بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button