لائف سٹائل

"پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے”

 

خالدہ نیاز

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا۔ پیٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

پیٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی ہے۔ وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔  پیٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا ہے۔ خیبرپختونخوا میں عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے اس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مردان سے تعلق رکھنے والی شیبا نے بتایا کہ ملک میں پہلے سے مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ مہنگائی نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے لوگ دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں ایسے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مزید مہنگائی بڑھے گی۔ شیبا ایک ہاوس وائف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہنگائی کے اس دور میں کچن چلانا نہایت مشکل کام ہے حکومت کو عوام کی کوئی پرواہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں غریب کی زندگی دن بدن مشکل ہوتی جارہی ہے حکومت کو چاہئے کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بھی کچھ کام کریں آئے صرف روز قیمتوں میں اضافہ نہ کریں۔

باجوڑ سے تعلق رکھنے والی سعیدہ سلارزئی نے بتایا کہ حکومت کو قیمتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ قیمتوں میں اضافے کا بوجھ ویسے بھی عوام پر ہی پڑتا ہے۔ سعیدہ نے کہا کہ اول تو حکومت کو بار بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرنا چاہئے لیکن اگر پھر بھی کرتی ہے تو انکو چاہئے کہ اتنا زیادہ اضافہ نہ کریں عوام پر تھوڑا بوجھ کم ڈالے۔ انکے مطابق حکومت نے تماشہ لگایا ہوا ہے چند روز بعد قیمتوں میں اضافہ کردیتی ہے۔

پشاور سے تعلق رکھنے والے عبد الرحمان نے ٹی این این کو بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے کیونکہ مہنگائی پہلے سے کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اضافے سے عوام کا جینا مزید اجیرن ہوگیا ہے۔ عبد الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ صرف پٹرولیم مصنوعات میں نہیں ہوا بلکہ اس کا اثر گھی، چینی، دالوں اور سبزیوں کی قیمتوں پر بھی پڑے گا اور انکی قیمتوں میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔

عبد الرحمان کے مطابق غریب پہلے سے ہی غربت کی چکی میں پس رہے ہیں اور حالیہ بم انکے لیے برداشت کرنا ممکن نہ ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نیا اضافہ واپس لیا جائے۔

عدنان شاہد ایک طالبعلم ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ پٹرول کی قمیتوں میں اضافے سے انکو بہت مشکلات سامنے آتی ہے کیونکہ طالبعلموں کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے وہ مشکل سے گھر سے دی ہوئی رقم پر گزارہ کرتے ہین جبکہ آئے روز اضافے نے انکی مشکلات مزید بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے وہ سو دو سو روپے کا پٹرول ڈلواتے تھے اب 3 سو کا ڈلوائیں گے جس کا ان کی جیب پر کافی اثر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنی چاہئے تھی لیکن انہوں نے مزید اضافہ کردیا جوکہ غریب عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا ان قیمتوں کا اثر پبلک ٹرانسپورٹ کی کرایوں پر بھی پڑے گا جس کا زور عوام سے نکلے گا۔ عدنان شاہد نے بتایا کہ جب پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا وقت آتا ہے تو حکومت 2 یا 3 روپے کم کرتی ہے لیکن جب اضافہ ہوتا ہے تو وہ بیس روپے سے کم نہیں ہوتا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button