لائف سٹائل

آئی ڈریم: خیبر پختونخوا کی غریب اور بے سہارا بچوں کا پشاور ہائیکورٹ کا دورہ

پاک امریکہ ایلومینائی نیٹ ورک کے اشتراک سے رنڑا ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ‘ آئی ڈریم’ پراجیکٹ کے تحت خیبر پختونخوا کی غریب اور بے سہارا طالبات نے پشاور ہائیکورٹ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر طالبات نے عدالتی امور کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے ساتھ کمرہ عدالت میں بیٹھ کر براہ راست مقدمات کی سماعت کا تجربہ بھی کیا اور خواتین وکلاء سے ملاقاتیں بھی کیں۔

اس سلسلے میں غریب و بے سہارا طالبات نے قبل ازیں میڈیا، عدلیہ، کھیل، بینکنگ اور آثارقدیمہ سمیت مختلف آرگنائزیشنز کے دورے کیے اور پیشہ ورخواتین سے ان کے کرئیر کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔

رنڑا چلڈرن ویلفیئر فاﺅنڈیشن کی فاﺅنڈر اور چیف ایگزیکٹیو افیسر مہوش علی خان نے پراجیکٹ کے حوالے سے بتایا کہ آئی ڈریم پراجیکٹ دراصل یو ایس قونصلیٹ کا ایلومنائی سمال گرانٹ پروگرام ہے جس کے تعاون سے سٹریٹ چلڈرن، چائلڈ لیبر سے وابستہ اور سکولوں سے باہر بچے بچیوں کی مختلف شعبوں میں کام کرنے والی پروفیشنل خواتین کے ساتھ ملاقاتیں کروا کے ان کے تجربات شیئر کی جاتی ہیں جبکہ رنڑا چلڈرن ویلفیئر فاﺅنڈیشن ان ہی بے سہارا بچوں بالخصوص لڑکیوں پر کام کرتی ہیں جن کے دلوں میں آگے بڑھنے کی تمنا ہوتی ہے لیکن مناسب پلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے وہ کامیابی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں۔

مہوش علی خان مزید بتاتی ہیں کہ ان کی تنظیم سات سالوں سے غریب بچوں کی فلاح وبہبود کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے، اس عرصے کے دوران سکولوں سے باہر، سٹریٹ چلڈرن اور چائلڈ لیبر سے وابستہ تقریبا تین سو بچے ان کے پاس رجسٹرڈ ہیں جنہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ڈریم پراجیکٹ کے لیے انہوں نے 25 ہونہار اور قابل بچیوں کا انتخاب کیا تھا جن کی عمریں دس سے پندرہ سال کے درمیان تھیں، ان بچیوں کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی چھ ایسی خواتین سے ملاقاتیں کروائی گئیں جو اپنی محنت اور قابلیت کے بل بوتے پر آج کامیاب زندگی گزار رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان خواتین میں شامل ایک ایتھلیٹس سے متاثر ہو کر رنڑا فاﺅنڈریشن کی دو بچیوں نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں مارشل آرٹ کی تربیت حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ داخلہ بھی لیا ہے۔ اسی طرح دیگر لڑکیوں نے بھی میڈیا، سپورٹس، بینکنگ اور بیوروکریسی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا۔

ان کے بقول آئی ڈریم پراجیکٹ اپنی چار ماہ کی مدت مکمل کر چکی ہے جس کی اختتامی تقریب امریکی قونصلیٹ پشاور میں منعقد کی گئی تھی ۔ اس پروگرام کی کامیابی پر وہ امریکی تعاون کا شکریہ ادا کرتی ہے لیکن ساتھ میں حکومت اوردیگر فلاحی اداروں سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ غریب بچوں کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button