لائف سٹائل

پشاور کے یوٹیلٹی اسٹورز میں سبسڈی والی اشیاء غائب

 

ذیشان کاکاخیل
عوام کو ریلیف دینے کے لئے یوٹیلیٹی سٹورز تو بنا دیئے گئے ہیں لیکن یوٹیلیٹی اسٹور سے بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا۔ یہاں پر وہ اشیاء تو موجود ہے جس پر سبسڈی نہیں لیکن وہ چیزیں غائب ہے جس پر حکومت نے سبسڈی دی ہے جس طرح آٹا، چینی اور گھی وغیرہ۔

پشاور شہر کے درجنوں یوٹیلیٹی سٹورز ایسے ہیں جہاں پر چینی، آٹا اور دیگر سبساڈیزڈ اشیاء کی قلت ہے۔ شہری سٹورز کا رخ کرتے ہیں اور مایوسی کی حالت میں واپس لوٹ جاتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں 90 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹور بنائے گئے۔ یہ اسٹورز پوش علاقے حیات آباد میں واقع ہونے کے ساتھ شہر کے دور دراز علاقوں میں بھی واقع ہے تاکہ مہنگائی کے اس دور میں عوام کو کوئی ریلیف مل سکے لیکن شہریوں کے مطابق اس سٹورز سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے.

شہریوں کے مطابق جن اشیاء پر سبسڈی دی گئی ہے وہ شہر کے کسی بھی سٹور پر مل نہیں رہی جبکہ باقی چیزوں کی قیمت مارکیٹ کے برابر ہیں اس لئے سٹور کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں مل رہا ہے.

پشاور کے رہائشی مزمل کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹور پر گزشتہ 3 ماہ سے چینی اور آٹا نہیں مل رہا ہے وہ ہر دوسرے روز مختلف اسٹورز کا رخ کرتے ہے لیکن مایوس ہوکر واپس لوٹتے ہے۔ اسٹور میں ملنے والی فی کلو چینی میں 71 روپے تک بچت ہے کیونکہ مارکیٹ میں چینی 160 روپے فی کلو مل رہی ہے جبکہ اسٹور میں 91 روپے فی کلو ملتی تھی یعنی ایک کلو میں 71 روپے تک کا بچت کافی بڑا بچت ہے اور اسی لئے ہر کسی کے کوشش ہوتی ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں انہیں سستی اشیاء مل جائے اور کچن کا خرچ توڑا کم ہو جائے۔

ان کے مطابق 10 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت اسٹور پر 648 روپے مقرر کی گئی ہے یعنی 20 کلو گرام آٹے کا تھیلہ 12 سو 96 روپے میں ملتا ہے اور یہی آٹا آپ باہر مارکیٹ میں خریدے گئے تو 28 سو سے کم نہیں ملے گا. 20 کلو گرام آٹے کے تھیلے میں 15 سو روپے تک کا بچت ہو رہا ہے لیکن ملتا ہی نہیں یہاں۔

شہری قادر کے مطابق جن اشیاء پر سبسڈی دی گئی ہے وہ مل نہیں رہی،جس پر سبسڈی نہیں وہ تمام چیزیں مل رہی ہے لیکن ان چیزوں کا ریٹ مارکیٹ ریٹ کے برابر ہے کیونکہ لوبیہ فی کلو سٹور میں 428 روپے میں مل رہا ہے اور یہی لوبیہ مارکیٹ میں بھی 420 اور 430 روپے کا ملتا ہے نارمل معیار کا لوبیہ اسٹور کا بھی ہے اور مارکیٹ میں بھی یہی باآسانی مل جاتا ہے.

صدر میں واقع یوٹیلیٹی اسٹور کے اہلکار امجد خان کے مطابق گزشتہ کئی روز کے دوران سٹورز کی تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اسی اضافہ کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ آدھا کلو چائے مارکیٹ میں 1 ہزار روپے تک جبکہ اسٹور پر 11 سو روپے سے بھی زیادہ نرخ میں ملتی ہے. صابن کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے. شیمپو کی قیمتیں بڑھ گئی ہے۔ چنا دال 255 روپے کلو تک پہنچ گیا ہے۔ ٹوٹے چاول 168 روپے کلو میں فروخت ہورہے ہے یہی وجہ ہے کہ شہری آتے ہیں ریٹ پوچھتے ہے اور فریاد کرتے ہیں۔

50 گرام کے خشک مصالحہ جات کی قیمتوں بھی اضافہ ہوا ہے جو 90 روپے سے بڑھ کر 120 روپے تک پہنچ گئی ہے. امجد کے مطابق آٹا چند مہینوں بعد 70 تھیلے دیئے جاتے ہے لیکن 70 تھیلے بہت کم ہے۔ ایک شہری ذوالفقار جو نوتھیہ کا رہائشی ہے نے بتایا کہ حکومت نے چینی اور گھی پر سبسڈی تو دی ہے لیکن وہ کسی سٹور میں موجود نہیں،ایسی سبسڈی کا کیا فائدہ ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ اصل معنوں میں عوام کو ریلیف دے اور جن اشیاء پر سبسڈی دی ہے اس کی موجودگی بھی یقینی بنایا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button