"جنگ کی وجہ سے بے گھر باڑہ کے عوام کو ایک بار پھر جنگ میں دھکیلا جارہا ہے”
تحصیل باڑہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ اور چیک پوسٹوں پر حملے معمول بن گئے۔ بیس سالوں سے جنگ کی وجہ سے بے گھر باڑہ کے عوام کو ایک بار پھر جنگ میں دھکیلا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے اپنے دیگر ساتھیوں ایڈووکیٹ فرہاد آفریدی، چراغ آفریدی خان ولی آفریدی، زاہد آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ باڑہ سیاسی اتحاد پرامن غیر مسلح جدوجہد میں مصروف ہیں۔ قیام امن کے مطالبے کو لیکر ریاستی اداروں سے امن مانگ رہے ہیں اسی سلسلے میں تیراہ امن مارچ، باڑہ امن مارچ کے کامیاب انعقاد میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے ریاستی اداروں سے امن کے قیام کا مطالبہ کیا۔ 12 اگست کو باڑہ بازار میں پورے خیبر کی سطح پر تاریخ کا بڑا امن جلسہ کرنے جا رہے ہیں جس میں سیاسی جماعتوں کے صوبائی قائدین بھی خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔
شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ لنڈیکوتل پریس کلب آنے کا مقصد یہاں کے جملہ اقوام شینواری، شلمانی آفریدی اقوام سے اس جلسے میں شرکت کرنے کی دعوت ہے کیونکہ باڑہ ایک بار پھر جل رہا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور خودکش حملوں کی زد میں ہے جبکہ وادی تیراہ کی جنگلات نامعلوم شدت پسندوں سے ایک بار پھر بھر گئے ہیں۔ وہاں ان کے کیمپ بنے ہوئے ہیں اور اگر خدانخواستہ یہ آگ بھڑک اٹھی تو اس بار اسکی تپش لنڈی کوتل سمیت پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے گا۔ اسلیے ضلع خیبر کے غیور عوام نوجوان خوف کی زنجیروں کو توڑ کر امن کے مطالبے کو ساتھ لیکر اس 12 مارچ کے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے کردار ادا کریں.
شاہ فیصل آفریدی نے بتایا کہ وہ اس جلسے کو ہر صورت یقینی اور کامیاب بنائیں گے اسلئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے پولیس فورس کے احتجاج کی بھی مکمل طور پر حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس صف اول کا کردار ادا کر رہی ہے جبکہ ان کے ساتھ کئے وعدے پورے نہیں کئے گئے باڑہ سیاسی اتحاد ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہے اور ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
لنڈی کوتل سیاسی اتحاد کے صدر مراد حسین آفریدی اور ان کی کابینہ نے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے لنڈی کوتل سے کثیر تعداد میں شرکت کرنے کی یقین دہانی کرائی۔