نو محرم الحرام: پشاور اور گردونواح سے چھوٹے بڑے 18 ماتمی جلوس برآمد ہوگے
انور خان
نو محرم الحرام کے حوالے سے پشاور اور گردونواح سے چھوٹے بڑے 18 ماتمی جلوس برآمد ہوگے۔ ان جلوسوں میں دو شبیہ ذوالجناح جبکہ 16ماتمی جلوس علم مختلف امام بارگاہ سے برآمد کیے جائیں گے۔
پہلا مرکزی شبیہ ذوالجناح کاماتمی جلوس امام بارگاہ حسینہ ہال سے صبح 10 بجے برآمد ہوا۔ جلوس میں عزادار زنجیر زنی اور ماتم داری کر کے شہداء کربلا کو پرسہ دے رہے ہیں۔
جلوس اپنے مقررہ کردہ راستے صدربازار،جی پی او چوک سے ہوتا ہوا کالا باڑی پہنچے گا۔ جلوس نماز ظہرین کالا باڑی میں ادا کرنے کے بعد ایک بار پھر اپنی منزل سے ہوتا ہوا واپس اپنے ہی امام بارگاہ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو جائے گا۔
دوسرا شبیہ ذوالجناح کا جلوس امام بارگاہ بی بی ذکری سے تین بجے برآمد ہوگا۔ جلوس اپنے مخصوص راستوں سے ہوتا ہوا واپس اپنے ہی امام بارگاہ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوجائے گا۔ مزکزی جلوسوں کے بعد شہر کی مختلف امام بارگاہوں سے جلوس شب عاشور برآمد کیے جائیں گے۔
تمام جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے نماز فجر کے وقت واپس اپنے اپنے امام بارگاہوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوجائیں گے۔
جلوسوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ محرم الحرام میں افغان مہاجرین کی شہر کے اردگرد نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے۔ مہاجرین کو کیمپوں تک محدود رکھنے کی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
آیام عاشورہ (نویں اور دسویں محرم الحرام) کے دوران ڈی آئی خان، ہنگو، اورکزئی، کرم، کوہاٹ، پشاور، ٹانک، بنوں، ہری پور، مانسہرہ، مردان، نوشہرہ، لکی مروت اور ایبٹ آباد میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ کی سہولت معطل رہیگی۔
حساس اضلاع/ امام بارگاہوں، جلوسوں وغیرہ کی آمد اور اختتام پر پولیس کی بھاری نفری فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حساس اضلاع میں حفاظتی کیمروں سے ہمہ وقت نگرانی کر رہے ہیں۔
محرم کے دوران پیسکو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پہلے ہی مطلعِ کیا جا چکا ہے۔ محکمہ ریلیف ریسکو 1122 کی خصوصی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ محکمہ صحت نے ہنگامی بنیادوں پر طبعی سہولیات اور طبعی عملہ کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی ہے۔
ٹی ایم اے کی سطح پر بنیادی میونسپل سروسز کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ محرم الحرام کے دوران متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ محرم کے دوران اسلحہ کی نمائش، ڈبل سواری اور گاڑیوں کے کالے شیشوں کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔