محرم: امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پلان تیار، افغان مہاجرین کی نقل و حمل پر پابندی عائد
عشرہ محرم کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے صوبے کے 14 اضلاع میں مخصوص مقامات پر موبائل سروسز معطل کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے جبکہ پورے صوبے میں افغان مہاجرین کی نقل و حمل پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں مہاجر کیمپوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈی آئی خان، ہنگو، اورکزئی، کرم، کوہاٹ، پشاور، ٹانک، بنوں، ہری پور، مانسہرہ، مردان، نوشہرہ، لکی مروت اور ایبٹ آباد کے ڈپٹی کمشنرز کو ارسال مراسلے میں کہا گیا ہے کہ موبائل سروس کی بندش کے لیے تمام تفصیلات فراہم کی جائیں جبکہ ان اضلاع کے جن علاقوں میں موبائل سروس کی بندش درکار ہے ان علاقوں کی جیوگرافیکل تفصیل، تاریخ اور وقت بھی فراہم کیا جائے۔
اسی طرح موبائل سروس پورے ضلع میں بند نہ کی جائے بلکہ جن علاقوں میں بندش کی ضرورت ہے صرف انہی علاقوں میں موبائل سروس بند ہو، جس تاریخ سے موبائل سروس بند کرنے کی ضرورت ہے اس مقررہ وقت سے کم سے کم 48 گھنٹے قبل موبائل سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو تفصیل فراہم کی جائے، ایمرجنسی میں موبائل سروس بند کرنے کے لیے کم سے کم تین گھنٹے قبل کمپنی کو آگاہ کیا جائے۔
مراسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آپس میں رابطہ قائم رکھنے کے لیے لینڈ لائن سروس استعمال کریں۔
ملاکنڈ کے علاوہ باقی تمام ڈویژنل کمشنرز (پشاور ، مردان، ہزارہ، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان ) کو ارسال ایک اور مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عشرہ محرم کے دوران دفعہ 144 نافذ کی جائے جس کے تحت اسلحہ ساتھ رکھنے اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈبل سواری، کالے شیشوں کے استعمال، امام بارگاہوں کے اطراف اور جلوس کے راستوں میں چھتوں پر کھڑے ہونے، جلوس کے راستوں میں قائم سرائے اور ہوٹلوں میں باہر سے آئے افراد پر پابندی عائد کی جائے جبکہ ضلعی انتظامیہ اپنی ضروریات کو دیکھتے ہوئے مزید پابندیاں بھی عائد کرسکتی ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے تمام ڈویژنل کمشنرز اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ارسال مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی سے محرم الحرام شروع ہونے کا امکان ہے لہٰذا تمام افغان مہاجرین کو کیمپوں تک محدود رکھا جائے اور انہیں کیمپ سے باہر کسی بھی قسم کی نقل و حمل کی اجازت نہ دی جائے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے محکمہ صحت، بلدیات شہری و دیہی ترقی، بحالی و آبادکاری، بہبود آبادی اور سماجی بہبود، انسپکٹر جنرل پولیس، ہیڈکوارٹر 11 کور، تمام ڈویژنل کمشنرز اور چیف ایگزیکٹو پیسکو ٹیسکو کو بھی ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں محرم الحرام کے لیے تیاریاں کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے حکمت عملی مرتب کریں جبکہ عشرہ محرم کے لیے اخراجات بھی پورے کریں۔
پولیس ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ محرم کے لیے خصوصی سکیورٹی پلان تیار کریں، حساس اور انتہائی حساس امام بارگاہوں کی نشاندہی کریں اور اپنے اخراجات کی تفصیلات ارسال کریں۔
محکمہ صحت، بہبود آبادی اور سماجی بہبود کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عشرہ محرم کے دوران خواتین سٹاف کو ڈیوٹی کے لیے تعینات کریں ساتھ ہی ساتھ ہیلتھ کنٹیجنسی پلان بھی تیار کریں۔ میونسپل سروسز کی فراہمی کی ذمہ داری محکمہ بلدیات کے سپرد کی گئی ہے جبکہ ریسکیو 1122 کی بھی خدمات فراہم کر دی گئی ہے، محرم کے دوران بجلی کی مسلسل فراہمی کے لیے پیسکو اور ٹیسکو کو بھی ہدایت کر دی گئی ہے۔