پشاور: ضلعی انتظامیہ نے یکم سے 15 محرم تک 25 قسم کی پابندیاں نافذ کردی
ضلعی انتظامیہ پشاور نے یکم سے 15 محرم الحرام تک دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے 25 مختلف قسم کی پابندیاں عائد کردی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری حکم نامہ کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آپریشنز پشاور نے مراسلہ ارسال کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران پابندیاں لگانے کی سفارش کی ہے جس کی بنیاد پر ضلعی انتظامیہ نے پابندیاں عائد کردی ہے۔
حکم نامہ کے مطابق یکم سے 15 محرم الحرام تک نفرت انگیز مواد کی پرنٹنگ اور تقسیم، خصوصی طور پر مساجد اور امام بارگاہوں کی دیواروں پر وال چاکنگ، ڈبل سواری، مساجد اور دیگر جلسوں کے جلوسوں میں فرقہ واریت پھیلانے والے علماء، ذاکروں، متولیوں، خطیبوں، مہمان مقررین، دوسرے اضلاع سے آنے والے کالعدم علماء، نجی اور سرکاری گاڑیوں پر رنگین شیشوں، ہوائی فائرنگ، ہتھیاروں اور گولہ بارود رکھنے اور ان کی نمائش، افغان مہاجرین کو ان کے کیمپوں سے باہر نکالنے، اشتعال انگیز تقاریر، نفرت انگیز مواد پر مشتمل کیسٹس اور سی ڈی، سکریپ ذخیرہ کرنے، دکانوں کے سامنے تماشائیوں اور جلوسوں کے قریب تماشائیوں کے کھڑے ہونے، فائر کریکرز کے استعمال، تیزاب یا دھماکہ خیز مواد، یا ایسا مادہ جو دھماکہ خیز مواد بنانے میں استعمال ہوتا ہے، سے متعلق دکانیں کھولنے، کاروں اور موٹر سائیکلوں کو کرائے پر لینے کے کاروبار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اسی طرح سٹی ڈویژن میں ہوٹلوں، سرائیوں اور سینما کے کاروبار، دکانوں اور دیگر کھلے علاقوں میں ڈیزل، پیٹرول، مٹی کے تیل اور دیگر ایندھن بیچنے، لاوڈ اسپیکرز کا غلط استعمال (سوائے آذان اور عربی جمعہ خطبات کے)، غیر مجاز افراد کے پولیس لائٹس کے استعمال، غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے استعمال یا جعلی نمبر پلیٹ، جلوسوں کے راستے میں آنے والی دکانوں میں گیس سلنڈر رکھنے، جلوسوں کے راستوں کی سڑکوں پر ملبہ، تعمیراتی سامان اور گھریلو فضلہ ڈالنے، جلوسوں کے راستوں اور امام بارگاہوں کے اطراف میں عمارتوں اور گھروں کی چھتوں پر کھڑے ہونے، امام بارگاہوں کے قریب ہوٹلوں، سراﺅں اور گھروں میں اجنبیوں کے ٹھہرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔