کارگل میں شہید ہونے والے کیپٹن کرنل شیر خان کی برسی آج منائی جارہی ہے
خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی 24 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں آج شہید کی مزار پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہرحیات سمیت دیگر مشران نے شرکت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرنل شیر خان شہید کے بتیجھے نے کہا کہ کرنل شیر خان شہید کی زندگی اور شہادت ان کے لیے ایک مثال ہے جبکہ انہوں نے بہادری کے ساتھ دشمن کے سامنے سینہ تان کر ڈٹ کر مقابلہ کیا اور جام شہادت نوش کی۔
کپیٹن کرنل شیر خان ملٹری اکیڈمی سے براہ راست 27 سندھ رجمنٹ میں تعینات ہونے والے پہلے افسر تھے۔
کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو کارگل معرکے میں شہادت کا درجہ پاکر زندہ جاوید ہونے پر پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا، یہی وہ بہادر ہیں جن کی ہمت، جرات، وطن سے محبت اور بہادری کا بر ملا اعتراف دشمن نے بھی کیا۔
وہ 1996 میں کیپٹن بنے، کرنل شیر خان شہید ایک ممتاز فائرر، نشانے باز بھی تھے، انہیں اپنے قوت بازو پر مکمل بھروسہ تھا اور وہ پی ایم اے کے ہر شوٹنگ مقابلے کا حصہ رہے۔
کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے 24ویں یوم شہادت پر فوج اور عسکری قیادت نے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان کی بے مثال بہادری ہمارے لیے مشعل راہ ہے، انہوں نے جرأت، حب الوطنی کی لازوال تاریخ رقم کی، کیپٹن کرنل شیر خان کا یوم شہادت افواج کی وطن کے لیے قربانیوں کا مظہر ہے۔
علمائے کرام کا کہنا ہے کہ آزاد فضا میں سانس لینا ہمارے شہدا کی قربانیوں کے ہی مرہونِ منت ہے، شہدا کی قربانیاں ہمیں اتحاد اور یگانگت کا درس دیتی ہیں جو قومیں اپنے شہدا کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہوجاتی ہیں۔