خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، حادثات میں 25 افراد جاں بحق
خیبر پختونخوا میں ہفتے کے روز اچانک تیز آندھی اور بارش کے باعث صوبے میں 25 افراد جاں بحق جبکہ 145 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 125 مویشی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بنوں میں 85 بھیڑیں، 30 بکریاں اور 11 گدھے طوفان اور بارش سے ہلاک ہو ئے ہیں۔
ریسکیو1122 کے مطابق سب سے زیادہ اموات اور نقصانات بنوں اور لکی مروت میں ہوئے ہیں۔ جبکہ دیگر اضلاع میں بھی تیز آندھی اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈاکٹر خطیر احمد ڈائریکٹر جنرل ریسکیو نے بتایا ہے کہ تیز آندھی سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق لکی مروت اور بنوں میں متعدد مقامات پر چھتیں گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس کے بعد ریسکیو 1122 کے تمام اسٹیشنز الرٹ ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 کے مطابق آندھی اور طوفان کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ بنوں 12، لکی مروت 3 اور کرک میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے بتایا کہ آندھی اور طوفان کے باعث 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر حادثات چھتیں گرنے اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع میں سہ پہر سے اچانک تیز آندھی اور بارش کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
اِدھر سیکریٹری محکمہ ریلیف کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے آندھی اور طوفانی بارشوں سے متاثرہ ضلع بنوں کے متاثرین کے لیے 4 کروڑ روپے جاری کردیے ہیں اور ترجمان نے اس کی تصدیق بھی کی ہے۔
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے آندھی و طوفان کے باعث پیش آنے والے حادثات میں جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اعظم خان نے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بغیر کسی تاخیر کے ریلیف سرگرمیاں شروع کی جائیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ متاثرین کو ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔
اعظم خان نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ طوفان کے باعث جانی و مالی نقصان پر افسوس ہوا۔ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری، متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔