دیر بالا کے رہائشی ممتاز خان 53 سال بعد ایران سے گھر لوٹ آئے
ناصر زادہ
دیربالا کے رہائشی ممتاز خان 53 سال بعد ایران سے اپنے آبائی علاقہ دام جبر پہنچ گئے۔
دو ماہ قبل سوشل میڈیا پر اپنے رشتہ داروں کے ساتھ ملنے کے لیے ممتاز خان نے ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے لاپتہ بھائی کو ایران سے پاکستان لانے کے لیے کوششیں شروع کردی اور آج ممتاز خان اپنے آبائی گاؤں دام جبر پہنچ گئے جہاں علاقے کے لوگوں اور ممتاز خان نے رشتہ داروں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
ٹی این این سے خصوصی گفتگو میں ممتاز خان نے بتایا کہ وہ 1970 میں محنت مزدوری کی عرض سے کراچی گئے تھے جہاں سے وہ چند دوستوں کے ساتھ ایران چلے گئے اور وہاں انہوں نے شادی کرلی۔
انہوں نے بتایا کہ ان 53 سالوں میں مجھے اپنا گھر اور رشتہ دار بہت یاد آئے جبکہ میں نے کہی بار اپنے بھائیوں سے رابط کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے تاہم کوئٹہ کے رہائشی نے ان سے ویڈیو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی جس کی بدولت وہ آج اپنے آبائی گاؤں پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ گاؤں کے حالات بدل گئے ہیں، میں نے 16 سال کی عمر میں گاؤں چھوڑا تھا۔ آج 70 سال کی عمر میں واپس آیا تو دیکھا سب کچھ بدل گیا ہے، پہلے نہ یہاں سڑک تھی اور نہ ہی اتنی آبادی، بلکل ایک جنگل سا تھا ہمارا علاقہ۔
دوسری جانب ممتاز خان کے بھائی گلاب الدین کہتے ہیں آج ہمارے گھر میں عید کا دن ہے، میں آج بہت خوش ہوں، لوگ ہمارے گھر مبارکباد دینے آرہے ہیں کیونکہ 53 سال بعد مجھے اپنا بھائی مل گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ممتاز خان کے گھر واپسی پر ان کے رشتہ داروں نے خوشی سے مٹائیاں بھی تقسیم کیں۔