لائف سٹائل

شمالی وزیرستان: مختلف سرکاری محکموں میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف

شمالی وزیرستان میں تعلیم، صحت اور محکمہ پولیس میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق شمالی وزیرستان کے مختلف محکموں سے شکایات ملی تھیں کہ ضلع بھر میں بعض اہم محکموں کے سینکڑوں ملازمین کے نام پر ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں جبکہ ملازمین اپنے فرائض انجام نہیں دے رہیں۔

شکایات ملنے پر انتظامیہ نے ضلع بھر میں تمام سرکاری محکموں کی چانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ محکمہ تعلیم، صحت اور پولیس ڈیپارٹمنٹ میں کئی ایسے گھوسٹ ملازمین موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔

ان سفارشات پر کارروائی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے مسلسل غیر حاضری پر 400 پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں روک دی جبکہ غیرحاضری پر 164 پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ اسی طرح محکمہ صحت کے 399 ملازمین کی تنخواہیں بھی روک دی گئی ہے۔

انتظامیہ کے مطابق ضلع بھر کے 2 ہزار 627 ملازمین میں سے 2 ہزار 228 کی بائیومیٹرک تصدیق ممکن ہوئی۔

علاوہ ازیں سکولوں سے مسلسل غیرحاضر رہنے والے 48 ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ،سکولوں میں حاضری نہ دینے والے 74 ملازمین کو عارضی طور پر معطل جبکہ 4 اساتذہ کو جبری ریٹائر کردیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جن ملازمین کو وارننگ یا شوکاز نوٹسز جاری کئے گئے ان کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے اپنے متعلقہ محکموں کو رپورٹ کرکے اپنی ڈیوٹیاں شروع کریں ورنہ ان کے خلاف بھی محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button