پنجاب سے گندم کی ترسیل پر بندش، صوبے میں آٹے کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن نے پنجاب کی جانب سے خیبر پختونخوا کو آٹے کی ترسیل روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی جانب سے آٹے کی ترسیل پر بندش کے باعث صوبے میں آٹے کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ پنجاب سے گندم کی ترسیل کی بندش سے خیبر پختونخوا میں آٹے کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکسان کی گندم کی کل پیداوار کا 80 فیصد پنجاب ہوتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کی گندم کی سالانہ ضرورت پچاس لاکھ ٹن اور پیداوار 8 لاکھ ٹن ہے اس لئے خیبر پختونخوا کا گندم اور آٹے کا انحصار پنجاب پر ہوتا ہے۔
ایسوسی ایشن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے سمگلنگ کا بہانہ بناکر خیبر پختونخوا کو گندم کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی ہے، پنجاب سے گندم کی ترسیل کی بندش پر وفاقی اور صوبائی حکومت نوٹس لیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے پنجاب حکومت نے خیبر پختونخوا کو گندم کی ترسیل پر غیر قانونی پابندی عائد کردی ہے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں روزانہ کی بنیاد پر 10 ہزار ٹن گندم استعمال ہوتا ہے جس میں 5 ہزار پنجاب سپلائی کرتا ہے تاہم آٹے کی ترسیل پر عائد پابندی کے باعث صوبے میں گندم اور آٹے کی کمی کا سامنا ہے۔