مہمند: غیر معیاری آٹے کی ترسیل کے الزام میں فلور مل کو سیل کر دیا گیا
آفتاب مہمند
ضلع مہمند میں انتظامیہ اور محکمہ خوراک نے غیرمعیاری آٹے کی ترسیل اور مفٹ آٹے کی تعداد میں خرد برد کے الزام میں عباس فلور مل کو سیل کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر لوئر مہمند محمد احتشام الحق کے مطابق انتظامیہ نے عوام کی شکایت پر مذکورہ فلور مل کے خلاف کارروائی کی جہاں معلوم ہوا کہ آٹے کا وزن کم ہے، معیار بھی ناقص تھی جبکہ متعلقہ ڈیلرز کو کم تعداد میں آٹے کی تھیلیاں دی جا رہی تھی اور ریکارڈ میں خرد برد کرکے مطلوبہ تعداد کو پورا ظاہر کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے فلور مل کو سیل کرکے مالکان کے خلاف انکوائری کے احکامات جاری کئے گئے۔
انتظامیہ کے مطابق فلور مل مالکان کو تین روز کے اندر اپنا جواب جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ رپورٹ نہ جمع کرانے کی صورت میں ضلعی انتطامیہ مذکورہ فلور مل کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
دوسری جانب عباس فلور مل کے منیجر سید علی شاہ کے مطابق ضلعی انتظامیہ محض افواہ پھیلا رہی ہے۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے رمضان سے قبل اور رمضان کے دوران دو مرتبہ فلور مل کا دورہ کیا، ہم نے کانٹے پر وزن چیک کرنے کے بعد ساری ریکارڈ انتظامیہ کو دی ہے۔ اسی طرح آٹے کی معیار کو کئی مرتبہ محکمہ خوراک نے اپنے لیبارٹری میں چیک کیا ہوا ہے۔
سید علی شاہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پہلے بھی دو بار ہمارا اضافی کوٹہ روک دیا تھا جس کے باعث ہم عدالت چلے گئے تاہم اب جہاں مفت آٹے کی تقسیم کی بات ہے تو عباس فلور مل میرٹ پر آٹا بنا کر انتظامیہ کی تواسط سے عوام میں تقسیم کرتا ہے۔
ان کے مطابق مل انتظامیہ گزشتہ دو سال سے پشاور اور چارسدہ کے مختلف ملوں سے روزانہ کی بنیاد پر گندم کی 880 بوریاں خرید کر آٹا بنا رہی ہے لیکن معلوم نہیں کہ انتظامیہ کی کیا مفادات ہیں جب پہلے سے مل پر اضافی کوٹہ بند کر دیا گیا ہے اور اب بہانے بنا کر مل کو بار بار سیل کیا جاتا ہے۔ سید علی شاہ نے بتایا انتظامیہ اگر تنگ کرانے سے باز نہیں آتی اور انہیں کام نہیں کرنے دیا جاتا تو ان کے پاس عدالت جانے کا آپشن موجود ہے۔
ادھر ڈی سی مہمند محمد احتشام الحق کے مطابق مفت آٹا تقسیم میں خرد برد پر مختلف علاقوں میں کاروائیاں کرتے ہوئے 5 ویلج سیکرٹریز کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سرکاری مفت آٹا ڈیلرز کے 10 ٹوکن آپریٹر بھی گرفتار کئے جن پر مقدمہ درج کرائے گئے ہیں۔