پشاور میں اقلیتی برادری کی جانب سے مسلمانوں کے لئے افطار پارٹی کا اہتمام
عصمت خان
پشاور کے مشہور خیبر بازار میں سکھ برادری کے زیر اہتمام مسلمانوں کے لئے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں درجنوں مسلمانوں نے روزہ افطار کيا جبکہ سکھ برادری نے یکہ توت کے علاقہ میں بھی 150 مستحق مسلمان خاندانوں میں افطار پیکجز تقسیم کيے.
ممبر سکھ کمیونٹی ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ٹی این این کو بتایا کہ اس حوالے سے وہ مزید بھی سوچ رہے ہیں کہ پشاور کے مختلف جگہوں پر روزہ دار مسلمانوں کے لئے افطار دسترحوان لگائے بلکہ مستحق اور غریب لوگوں میں کھانے کی اشیائے بھی بانٹے تاہم گزشتہ سال کی نسبت امسال راشن کی قیمت دوگنی زیادہ ہوگئی ہے۔
ان کے مطابق گزشتہ سال 4000 روپے میں ملنے والا راشن پیکج امسال مہنگائی کی وجہ سے 7500 روپے میں ملتا ہے جس میں کھانا پکانے کا تیل، چاول، دالیں، مٹر، پھلیاں، چینی اور چائے وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سکھ برادری نے اپنے دکانوں میں مسلمان بھائیوں کے لئے رمضان المبارک کے دوران چیزوں کی قیمتوں میں بھی کمی کی ہے جبکہ اس کار خیر میں ان کے ساتھ ہندو اور عیسائی برداری بھی حصہ لے رہے ہیں۔
جتندر نے مزید کہا کہ پچھلے سال رضاکاروں کی کمی کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں جمعہ کو افطاری کا اہتمام کرتے تھے اور اس سال مہنگائی کی وجہ سے اسی طرح نہیں کرسکتے۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر مالی وسائل رکھنے والوں کو اس میں ان کی مدد کیلئے اپیل کی ہے.
جتندر سنگھ نے بتایا کہ سکھوں کے اس عمل کے پیچھے مقصد مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان محبت، بھائی چارے، احترام اور عزت کو فروغ دینا ہے۔
دوسری جانب ہیلپنگ یوتھ پاکستان کے نام سے غیر سرکار تنظیم چلانے والے سماجی کارکن شاہد لالا کے مطابق وہ گزشتہ آٹھ سالوں سے یہ تنظیم چلا رہے ہیں اور ہر رمضان میں غریب اور مستحق افراد کے لئے افطاری کا اہتمام کرتے ہیں جبکہ اس کام میں سکھ، ہندو اور عیسائی بھی آتے ہیں اور ان کے ساتھ اس کام میں حصہ لیتے ہیں۔
ان کے بقول وہ ہر مضان میں اس طرح کے افطار ڈنر میں حصہ لیتے ہیں تاکہ اقلیتی اور سکھ کمیونٹی کے اراکین کی طرف سے روزہ دار مسلمانوں کی خدمت کرکے معاشرے میں عزت اور محبت کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اچھے اقدام کو تسلیم کیا جا سکے۔
دوسری جانب پشاور میں سکھ برادری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے پذیرائی مل رہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین ان خبروں کو پاکستان کی خوبصورتی کے طور پر پیش کر رہے ہیں جہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے احترام اور ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
عبدالنعیم نامی شخص نے اپنے فیس بک پیج پر سکھوں کے اس عمل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ برادری پاکستان کا حصہ ہیں اور مسلمانوں کیلئے رمضان المبارک میں افطاری کااہتمام کرتے ہیں ان کو دیگر شہریوں کی طرح برابر کے حقوق دینی چاہئے۔