خیبر پختونخوا میں مفت آٹے کی تقسیم، شہری ایک ہفتے میں چار ہزار تھیلے لوٹ گئے
انور خان
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران شہریوں میں مفت آٹے کی تقسیم کا عمل جاری ہے تاہم محکمہ خوراک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 10 دنوں کے دوران صوبے کے مخلتف اضلاع میں ڈسٹری بیوشن پوائنٹس پر شہریوں نے بدنظمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 ہزار سے زائد آٹے کے تھیلے لوٹ لئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مفت آٹے کی ڈسٹری بیوشن پوائنٹس پر سب سے زیادہ بدنظمی ڈی آئی خان میں دیکھنے کو ملی جہاں شہریوں نے سرکاری آٹے کے 2 ہزار 244 تھیلوں سے بھرے پانچ ٹرک لوٹ لئے ہیں۔ اسی طرح پشاور میں ہزار خوانی اور ناگمان کے مقام پر شہریوں نے مفت اٹے کے 960 تھیلے لوٹ کر آپس میں تقسیم کی ہے، ملاکنڈ کے تحصیل تھانہ میں دو مقامات پر مشتعل شہری 835 بیگز لوٹ کر ٹرک کو خالی چھوڑ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی مقامی جرگے نے خواتین کو مفت آٹا لینے سے منع کیا ہے؟
واضح رہے کہ مفت آٹے کے مراکز پر بھگڈر میں اب تک تین افراد جاں بحق اور چار زخمی بھی ہوئے، محکمہ فوڈ کے رپورٹ کے مطابق بنوں میں فلور مل کے اندر ایک شہری کی ہلاکت ہوئی، مفت آٹے کے تقسیم کے دوران ایک دوسرے مقام پر فلور مل کا دیوار گرنے سے ایک شہری جاں بحق جبکہ چار زخمی ہوئے۔ چارسدہ میں بھی ایک نا خوشگوار واقعہ پیش آیا جہاں بھگدڑ میں ایک بزرگ شخص جاں بحق ہوا۔
مفت اٹے کے لئے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پشاور کے شہریوں نے متعدد بار شہر کے شاہراہوں کو بند کرکے احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔
ہزار خوانی لوٹ مار کے بعد محکمہ خوراک کو ڈسٹری بیوشن پوائنٹ بند کرنا پڑا جس پر شہریوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رنگ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے چار گھنٹوں تک بند رکھا۔ اشرف روڈ اور دلزاک روڈ پر بھی شہریوں نے تقسیم مراکز کے سامنے مظاہرے کئے۔ بڈھ بیر میں خواتین نے مفت اٹے کی حصول کیلئے روڈ کو بلاک کیا جن پر مقدمہ بھی درج ہوا۔
پولیس کے مطابق 40 سے 45 افراد نے کئی گھنٹوں تک روڈ کو بند کیا تھا جس کے باعث لوگوں کو اذیت سے گزرنا پڑا، مظاہرین میں 15 خواتین بھی شامل تھی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ ضلع بنوں، پشاور اور ملاکنڈ نے ٹی این این کو بتایا کہ مفت اٹے کی لوٹ مار میں ملوث افراد کی نشاندہی جاری ہے جن کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے رمضان المبارک سے پہلے صوبے کے 57 لاکھ مستحق خاندانوں کو 30 کلو مفت آٹا دینے کا اعلان کیا ہے جس کی تقسیم کے لئے 7 ہزار سے زائد ڈسٹری بیوشن پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔
قومی شناختی کے ذریعے ملنے والے مفت آٹے کے تقسیم کے عمل میں آٹا ڈیلرز کو بھی شامل کیا گیا ہے تاہم ڈیلرز کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہئے تھا کہ اس پیکج کو شروع کرنے سے پہلے عوام کو آگاہ کرتے کیونکہ اکثر شہریوں کو یہ بھی علم نہیں کہ وہ اس پیکج کے لئے اہل ہے یا نہیں؟
ادھر صوبے میں تمام تر مسائل کے باوجود آٹے کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ محکمہ خوراک کے ترجمان خان غالب کے مطابق اب تک 17 لاکھ 4 ہزار سے زائد خاندانوں میں دس کلو اٹے کے 49 لاکھ 37 ہزار تھیلے تقسیم کئے گئے ہیں۔